مودی سرکار اور اس کی نام نہاد فوج جو یہ جھوٹا دعویٰ کرتی ہے کہ لداخ کی گلوان وادی پر اس کا قبضہ ہے وہ اس کی ملکیت ہے، اس وقت دھرہ کا دھرہ رہ گیا جب نئے سال کے آغاز پر وادی گلوان میں ترنگے پرچم کو اکھاڑ پھینک کر چینی فوج نے اپنا پرچم لہرا دیا۔ چینی میڈیا کی جانب سے جاری ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نئے سال کی پہلی تاریخ کو پیپلز لبریشن آرمی کے اہلکار گلوان وادی میں بڑا چینی پرچم اٹھائے قومی ترانہ پڑھ رہے ہیں۔ نیو ایئر میں جاری اس ویڈیو میں ایک بلند و بالا پہاڑ بھی دکھایا گیا ہے جس میں ڈرپوک اور بزدل بھارتیوں کے لیے چینی زبان میں ایک پیغام بھی لکھا تھا جس کا مطلب ہے کہ ”کبھی بھی ایک انچ زمین نہیں دیں گے”۔
🇨🇳China’s national flag rise over Galwan Valley on the New Year Day of 2022.
This national flag is very special since it once flew over Tiananmen Square in Beijing. pic.twitter.com/fBzN0I4mCi
— Shen Shiwei沈诗伟 (@shen_shiwei) January 1, 2022
چینی میڈیا کی جانب سے یہ ویڈیو بھارتیوں کو اس بات پر باور کرانا تھا کہ لداخ کی گلوان وادی پر اب تک مودی سرکار اور جنگی جنون میں مبتلا بھارتی فوج جو دعویٰ کرتے آئے ہیں وہ محض صرف ان کی گیڈر بھبکیاں ہیں، جن کا وہ خواب دیکھتے ہیں وہ صرف ایک پانی کا بلبلا ہے۔ چینی میڈیا کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو پر بھارتی صارفین بھی سوشل میڈیا پر آگ بگولہ ہیں جبکہ اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی بھی مودی سرکار اور اس کی نام نہاد فوج کی ناکامی پر خاموشی توڑتے ہوئے شدید تنقید کی ہے۔
China sang the Chinese national anthem on the first day of 2022 by hoisting its flag in Galwan Valley India.
Godi media is still thinking how to declare it as masterstroke of Modi. #GalwanValleypic.twitter.com/aKpECe7XFP
— Anita Reddy (@AnitaReddyIn) January 3, 2022
In response to the Chinese flag flying at #GalwanValley !!
Flex my muscles elsewhere!!!
— Mini Nair (@minicnair) January 3, 2022
गलवान पर हमारा तिरंगा ही अच्छा लगता है।
चीन को जवाब देना होगा।
मोदी जी, चुप्पी तोड़ो!— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) January 2, 2022
یاد رہے کہ بھارت اور چین کے درمیان شمال مشرقی علاقے سکم سے لے کر مشرقی لداخ تک تقریباً تین ہزار کلو میٹر لمبی سرحد ہے۔ بیشتر علاقے میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول قائم ہے اور دونوں کے درمیان سرحدی تنازعہ بھی دیرینہ ہے۔ اس سے قبل بھی چینی میڈیا مختلف ویڈیوز جاری کرچکا ہے جس میں بھارتی فوجی اہلکاروں اور افسران کی کبھی گرفتاریاں تو کبھی ان کی درگت بنتے دیکھا گیا ہے۔
Discussion about this post