جہاں دنیا بھر میں سب کورونا کی نئی لہر اومی کرون سے پریشان ہیں۔ وہیں یہ سوال بھی ذہن میں گردش کرتا ہے کہ کہیں موبائل فون کے استعمال سے کورونا وبا کے پھیلنے کا خدشہ تو نہیں بڑھ سکتاہے؟ اس حوالے سے طبی ماہرین نے چند احتیاطی تدابیر اختیار کرنے پر زور دیا ہے ۔ ایسے میں ہر کسی کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ کورونا کی وبا کے درمیان خود کو محفوظ رکھیں۔ جہاں ہم بار بار ہاتھ دھو رہے ہوں یا ہاتھ صاف کر رہے ہوں تو اس کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنے فون کا بھی خیال رکھنا ہوگا۔ صارفین اکثر اپنے فون اور دیگر الیکٹرانک آلات کی صفائی کو نظر انداز کر دیتے ہیں
فون کو جراثیم سے پاک کریں
اپنے ہاتھوں کے ساتھ ساتھ، ہمیں اپنے ہمہ وقت استعمال ہونے والے فون کو بیکٹیریا سے پاک رکھنے کی اہمیت کو بھی جاننا چاہیے۔ ایک تحقیق کے مطابق ایک سیل فون ٹوائلٹ سیٹ سے 10 گنا زیادہ بیکٹیریا لے سکتا ہے۔ ایسی صورت حال میں یہ واضح ہے کہ انفیکشن اور وائرس کی ممکنہ منتقلی کو روکنے کے لیے اپنے سیل فونز کو جراثیم سے پاک کرنا کتنا ضروری ہے۔ یہی نہیں بلکہ کہا جاتا ہے کہ موبائل فون کو صاف رکھنا ضروری ہے کیونکہ یہ چہرے یا منہ سے براہ راست رابطے میں آتا ہے، چاہے ہاتھ کتنے ہی اچھے طریقے سے صاف کیے جائیں
صاف موبائل
آج کے دور میں موبائل فون ہماری زندگی کا ایک اہم حصہ بن چکا ہے۔ سیل فون ہمیں جراثیم اور بیکٹیریا سے متاثر ہونے کا زیادہ خطرہ بناتے ہیں۔ تقریباً ہر ایک کو ہر جگہ فون لے جانے کی عادت ہوتی ہے، یہاں تک کہ آلودہ ماحول میں بھی۔ لوگوں کے درمیان فون شیئر کرنا ایک مسئلہ ہے۔ اکثر ہم اپنے فون کو کسی اور وجہ سے دوسرے تک پہنچاتے ہیں ۔ اس کی وجہ سے دوسرے کے ہاتھوں کا انفیکشن فون کے ذریعے آپ تک پہنچ جاتا ہے۔ یعنی اگر آپ نے اپنا فون کسی کورونا سے متاثرہ شخص کو غلط طریقے سے دیا ہے تو فون کے ذریعے بھی وائرس آپ تک پہنچ جائے گا۔
ایسی صورت حال میں، کسی کو فون دینے کے بعد، آپ کو باقاعدگی سے اپنے فون کو اینٹی بیکٹیریل وائپس سے صاف کرنا چاہیے۔ اگر آپ کسی کووڈ مریض کے گھر جارہے ہیں تو کوشش کریں کہ سینیٹائز کیے بغیر فون کو ہاتھ نہ لگائیں، اگر آپ کا فون مسلسل کسی اور کے استعمال میں ہےتو گھر آنے کے بعد اسے ضرور صاف کریں۔ فون کو صاف کرنے کے بعد ہی استعمال کریں۔
Discussion about this post