بالی ووڈ انڈسٹری کے اداکاروں کو نیا روپ اور نیا اسٹائل دینے والے مقبول ترین بھارتی ہیئر اسٹائلسٹ جاوید حبیب ان دنوں بھارتی انتہا پسندوں کی شدید تنقید کی زد میں ہیں ان کے ایک اقدام نے انہیں نئے تنازعے میں پھنسا دیا ہے۔ ہوا کچھ یوں کہ بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر مظفر نگر میں ایک بیوٹی تربیتی ورکشات کا انعقاد ہوا جس میں شہر بھر کے مقامی بیوٹیشنز نے شرکت کی جبکہ ہیئر اسٹائلسٹ جاوید حبیب بطور ٹرینر شریک ہوئے۔ دوران ٹرینگ ہئیر ڈریسر نے عملی مظاہرہ کرنے کے لیے ایک خاتون کا انتخاب کیا اور انہیں اسٹیج پر آنے کی دعوت دی۔ انہوں نے خاتون کے بالوں کو خوبصورتی سے تراشنے اور مختلف اسٹائلز میں ڈھالنے کا طریقہ بتا ہی رہے تھے کہ اچانک انہوں نے خاتون کے بالوں پر تھوک دیا۔
संस्कार बहुत महत्त्वपूर्ण है। देखिये नीच #JavedHabib की हरक़त, महिलाओ का अपमान नही सहेगा हिन्दुस्तान। 🤬#BoycottJavedHabib #JavedHabibThookwala pic.twitter.com/4Qvyp7QYia
— Sunny Narayan Srivastava (@isunnynarayan) January 7, 2022
جاوید حبیب نے اپنے شرکا کو بتایا کہ ‘اگر پانی کی کمی ہے تو۔ اس تھوک میں بہت جان ہے’ جس پر شرکا نے تالیاں بجانا شروع کردی لیکن متاثرہ خاتون ہیئر ڈریسر کے اس عمل پر شدید غصہ ہوئیں اور سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ جاوید حبیب کی جانب سے بال کاٹنے کیلئے پانی نہ ہونے کی صورت میں تھوک کے استعمال کی ترغیب کے بعد وہ کبھی ان سے بال کٹوانے نہیں جائیں گی۔ متاثرہ خاتون کی شناخت پوجا گپتا کے نام سے ہوئی جو ایک مقامی بیوٹی پارلر میں کام کرتی ہیں۔
Ms. Pooja’s response pic.twitter.com/QKvyoMlCHU
— Kungfu Pande 🇮🇳2.0 (@pb3060) January 6, 2022
یہ کراہیت آمیز ویڈیو جلد ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس کے بعد معروف ہیئر ڈریسر جاوید حبیب پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور اسے تھوک جہاد سے ملایا جارہا ہے۔ دوسری جانب کچھ صارفین کا یہ کہنا ہے کہ جاوید حبیب نے یہ عمل جان بوجھ کر اس لیے کیا کہ بھارتی جنتا پارٹی اور انتہا پسند جو مسلمانوں پر”تھوک جہاد” کا الزام لگاتے ہیں اسے سچ ثابت کیا جاسکے۔ جاوید حبیب خود حال ہی میں بی جے پی میں شامل ہوئے اور ان کا یہ عمل بی جے پی اور دیگر انتہا پسند جماعتوں کو موقف کو سچ ثابت کرنے کے لیے کیا گیا۔
He is a bjp member
Will andhbhakts defend him? pic.twitter.com/4NcjXRbD1i— Sohail Ahmad Malani (@MalaniSohail) January 7, 2022
#BoycottJavedHabib
This is disgust to another level altogether.this #ThookJihad needs to stop and is to be dealt with harshly….
And he should be made an example to bring awareness in peaceful community about the repercussions of doing so.. https://t.co/7LFMxuFuTO— SonChiriya (@dishha_says) January 7, 2022
صارفین کے مطابق جاوید حبیب بی جے پی کے اشاروں پر ہی یہ کارستانی دکھائی تاکہ مسلمانوں کو بدنام کیا جاسکے۔ تاہم ہیئر ڈریسر جاوید حبیب نے اپنے بیشتر کلائنٹ کھونے کے خوف سے اس شرمناک عمل پر ویڈیو پیغام کے ذریعے متاثرہ خاتون سے معافی بھی مانگ لی ہے۔ ہیئر اسٹائلسٹ کا کہنا تھا کہ میں بورنگ تربیتی ورکشاپ کو مزاحیہ بنانا چاہتا تھا لیکن میرے اس عمل سے آپ کا دل دکھا ہے یا تکلیف ہوئی ہے تو میں آپ سے معافی مانگتا ہوں مجھے معاف کردیں۔
After NCW asks UP police to probe viral video of hairstylist spitting on woman’s hair, Jawed Habib has apologized for the same.
Amir with analysis.#JawedHabib pic.twitter.com/LJ2QPmRS3H
— TIMES NOW (@TimesNow) January 7, 2022
تھوک جہاد کیا ہے؟
لو جہاد کی طرح تھوک جہاد بھی بھارتی انتہا پسندوں کی مسلمان مخالف پروپیگنڈا کا ایک حصہ ہے جس میں نفرت اور تعصب پھیلانے والے بھارتی انتہاپسند مسلمانوں کے ذریعے ایک گھناؤنی سازش بنتے ہیں جس میں وہ یہ باور کرانے کی کوشش کرتے ہیں کہ مسلمان آپ کے کھانے میں "تھوک "کر ایک جنگ لڑرہے ہیں جس کو وہ مقدس کہتے ہیں۔ ان متعصب انتہا پسندوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر کئی ایسی ویڈیوز اور تصاویر موجود ہیں جو محض جھوٹ اور جعلی تفصیلات کی بنیاد پر مسلمانوں کے خلاف استعمال کی گئی ہیں۔
#JavedHabib
Spitting on face or food, is not one off event recently.Only few are exposed accidently, think about many other such acts go unnoticed. You might be eating something with saliva which is disgusting and also life threatening in pandemic.
It is criminal act. pic.twitter.com/udupYPaNFw
— 🇮🇳 शून्य 🇮🇳 (@0_Shunya_0) January 6, 2022
Discussion about this post