جھوٹا نکاح ہونے کے راز پر سے بھی پردہ اٹھ گیا،نکاح خواں محمد ادریس نے اعتراف کرلیا کہ بلیک میلنگ کا شکار ہونے والی طالبہ کا تو سرے سے نکاح ہی نہیں ہوا تھا۔ نکاح خواں کے دیے گئے پولیس کو بیان کے مطابق ملزم ثمن سولگنی ساتھی سمیت آیا اور نکاح کے کاغذات پر دست خط کرائے اور چلا گیا۔ محمد ادریس کا کہنا ہے کہ ملزم کے ساتھ لڑکی موجود تھی اور ناہی اس نے نکاح پڑھایا۔ دادو کی پولیس اب مرکزی ملزم ثمن سولنگی کی گرفتاری کے لیے جامشورو اور لاڑکانہ میں چھاپے مار رہی ہے وہی ثمن سولنگی جس نے میڈیکل کی طالبہ کو ذہنی اذیت سے دوچار کیا تھا، جسے نکاح کرنے کا جھوٹا دعویٰ کیا تھا۔ لیکن پھر بلیک میلنگ اور ہراسیگی پر اتر آیا تھا۔جبھی کمزور اعصاب والی ڈاکٹرعصمت اس قدر ذہنی دباؤ کا شکار ہوئی کہ میڈیکل کالج سے واپسی کے بعد گھر آکر خود کو گولی مار لی، پولیس کا کہنا ہے کہ ثمن سولنگی پہلے ہی دو شادیاں کرچکا ہے۔ جس کی بیٹی، ڈاکٹرعصمت کی سہیلی بھی تھی۔ دوسری جانب چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ڈی آئی جی حیدر آباد اور ایس ایس پی دادو سے ڈاکٹر عصمت کی پراسرار خودکشی کی رپورٹ طلب کر رکھی ہے، دونوں پولیس افسران 13 جنوری کو ذاتی حیثیت میں کراچی بینچ میں پیش ہونگے۔
Discussion about this post