برطانیہ میں پہلی بار پیاز کی ایک نئی قسم ‘سنیئنز’ تیار کی گئی ہے جس کو کاٹنے سے نہ آنکھیں جلتی ہیں اور نہ ہی آنسو آتے ہیں۔ پیاز کی یہ قسم اگلے ہفتے سے آن لائن آسٹورز ویٹروس میں دستیاب ہوگی، جہاں تین سنیئنز پیاز کے پیکٹ کی قیمت ڈیڑھ پاؤنڈ ہوگی جو ویٹروس اسٹورز کے اپنے ہی برانڈ کے چار پیاز کے پیکٹ سے 30 پینیز زیادہ ہے۔ امریکا میں تیار ہونے والی پیاز کی اس اقسام کی افزائش میں 30 سال سے زیادہ کا عرصہ لگا ہے جس کا مقصد پیاز کی ایسی قسم تیار کرنا تھا جو کم تیکھی اور میٹھاس والی اقسام ہو جس سے ایسے بخارات کا اخراج نہ ہو جو آنکھوں میں آنسو لائیں اور جو حساس آنکھوں والے اور بچوں کے ساتھ باورچی خانے میں کھانا پکانے والوں کے لیے بہترین ہو۔
ان پیاز کے فروخت کندہ کا کہنا ہے کہ اس پیاز کو جینیاتی طور پر تبدیل نہیں کیا گیا بلکہ اس کی افزائش کی گئی۔ اس پیاز کا ذائقہ عام پیاز سے بھی مختلف ہے جبکہ اس مثالی پیاز کی مٹھاس سلاد سے لے کر مصالحے دار اور مختلف قسم کے پکوانوں کے لیے مکمل طور پر مناسب ہے۔ سنینئنز پیاز پہلے ہی سے امریکا میں فروخت کیے جارہے ہیں لیکن انہیں عالمی طور پر پذیرائی نہیں ملی ہے۔ واشنگٹن کی ایک پوسٹ میں انکشاف ہوا کہ یہ پیاز ضرورت سے زیادہ میٹھے ہیں جنھیں آپ کچا بھی کھا سکتے ہیں جبکہ حیران کن طور پر اس میں پیاز کی کوئی بو بھی نہیں ہے۔ اس پیاز کو کھانے والے ایک شخص نے اسے بے ذائقہ قرار بھی دیا۔
پیاز کاٹتے پر آنسو کیوں نکلتے ہیں؟
سائنسی اعتبار سے اس کا جواب ہے ‘غیر مستحکم کمیکل’، پیاز ایک کیمیائی جلن پیدا کرتا ہے جسے ‘سائن۔پروپین تھییال آکسائیڈ’ کہا جاتا ہے۔ جب ہم پیاز کاٹتے ہیں تو کچھ خامرے سلفر کے ساتھ مل کر ایک مرکب بناتے ہیں جس میں سلفیورک ایسڈ، سلفر ڈائی آکسائیڈ اور ہائیدروجن سلفائیڈ شامل ہوتے ہیں۔ یہ مرکب گیس کی شکل میں خارج ہوتا ہے اور آنکھوں میں شدید جلن پیدا کرتا ہے جس کو ختم کرنے کے لئے آنسوﺅں کے گلینڈ آنسوجاری کردیتے ہیں۔
Discussion about this post