بوفے سسٹم والے ریسٹورنٹس پیٹو افراد کی عموماً اولین پسند ہوتے ہیں جہاں وہ اپنے بجٹ کے حساب سے جتنا چاہیں اپنی پیٹ پوجا کرسکتے ہیں لیکن کبھی کبھار زیادہ کھانے سے انہیں سنگین نتائج بھگتنا بھی پڑسکتے ہیں، متلی اور بدہضمی کے ساتھ ساتھ ان کی جان کو بھی خطرہ ہوسکتا ہے۔ ایسا ہی کچھ 24 سالہ امریکی خاتون کے ساتھ بھی ہوا جہاں ان کی جاپانی کھانوں سے محبت انہیں اسپتال لے گئی۔
ڈینیئل شاپیرو نے کیلی فورنیا کے ایک ریسٹورنٹ میں 50 ڈالر میں 32 سوشی رولز، 4 ڈمپلنگز، ایک پیالی جالیپینو پوپرز اور ایک پیالی بھر کر میسو سوپ پیا۔ شاپیرو اس بات سے باخبر تھیں کہ وہ ان 50 ڈالرز میں جتنا مرضی چاہے کھا سکتی ہے کیونکہ اس کے لیے انہیں بار بار پیسے دینے کی ضرورت نہیں لیکن ان کے یہ من پسند کھانے اگلے دن زہر ثابت ہوئے وہ شدید پیٹ درد کے باعث بستر پر تڑپ رہی تھی۔ جس کے بعد خاتون کی دادی اور دوست نے شاپیرو کو صبح سویرے ہنگامی حالت میں اسپتال پہنچایا۔ جہاں ڈاکٹرز نے ڈینیئل شاپیرو کو زیادہ کھانے کی وجہ سے گیسٹرو کی شکایت تشخیص کی، ڈاکٹرز کے مطابق خاتون کے پیٹ میں تیزابی گیس کی مقدار زیادہ ہوگئی ہے جوکہ ان کے ہاضمے کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
صحت کے خوف میں متبلا خاتون کا کہنا تھا کہ وہ ڈنر کے دوران مسلسل دو گھنٹے تک کھاتی رہیں اس دوران انہیں وقفہ لینا چاہیے تھا مگر کھانوں سے محبت نے انہیں ایسا نہ کرنے دیا اور آخرکار انہیں پیسے بھی وصول کرنے تھے۔ خاتون کے مطابق کھانے کے بعد ان کا پیٹ اس قدر بھر چکا تھا کہ گھر جانے سے پہلے تقریباً 30 منٹ تک اپنی کار میں ہی بیٹھنا پڑا تھا۔ شاپیرو کا کہنا تھا کہ یہ رات ان کے لیے درد ناک رات تھی۔
Discussion about this post