پولیس کا دعویٰ ہے کہ اُس نے تحقیقات کیں تو سی سی ٹی وی میں نظر آنے والے اسنچیر کی شناخت فرزند علی کے نام سے ہوئی۔جس کی موبائل ٹریکنگ کے ذریعے اسے گلشن اقبال بلاک سیون میں گھیرا گیا۔ چاروں طرف سے خود کو پولیس میں گھرا دیکھ کر اس قاتل نے گرفتاری دینے کے بجائے خود کو گولی مار کرمبینہ طور پر خوددکشی کرلی۔
An accused Farzand Ali Jaffery age about 40yrs has committed suicide by shooting himself at near Allied Bank, Block 7, Ghulshan while police was after him, he was the suspect of Shahrukh Murder Case who was killed during robbery resistance on 12-Jan-2022. pic.twitter.com/z93xWRzLrm
— Karachi Police (@PoliceMediaCell) January 17, 2022
پولیس کے مطابق فرزند شعبہ انویسٹی گیشن پولیس کا سپاہی تھا اور ڈسٹرکٹ ویسٹ میں تعینات تھا۔ جس کے تین اور ساتھیوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ مقتول نوجوان شاہ رخ کے بھائی کا کہنا ہے کہ ان کے بھائی کے قاتل نے خود اپنے لیے بھیانک موت کا انتخاب کیا۔ دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ فرزند علی ماضی میں بھی کئی جرائم کرچکا ہے۔
یاد رہے کہ کشمیر روڈ کراچی میں بدھ کو اس منظر نے ہر کسی کو سہما دیا جب رکشے میں سوار دو خواتین کا تعاقب کرتے ہوئے موٹر سائیکل سوار نے انہیں گھر کے سامنے لوٹنے کی کوشش کی ایسے میں دو دن پہلے دلہا بننے والے نوجوان شاہ رخ نے دروازہ کھول کر ماں اور بہن کی مدد کرنی چاہی تو بے رحم اور سفاک راہ زن نے اس پر گولیاں چلا کر اسے موت کی نیند سلا کر فرار ہوگیا۔ شاہ رخ جس کے گھر میں چند گھنٹوں پہلے خوشیوں کا بسیرا تھا اب وہاں ماتم کا سماں تھا۔ ایک ماں کے لخت جگر کو اس کے سامنے ہی موت کے گھاٹ اتاردینے پر ہر کوئی غم زدہ اور رنجیدہ تھا۔ وہیں خوف کا شکار بھی کہ اب کوئی اپنے ہی گھر کے سامنے تک محفوظ نہیں۔
Discussion about this post