کوک اسٹوڈیو کے سیزن 14کا آغاز ہوچکا ہے۔ جس کے پہلے صوفی گیت ’تو جھوم‘ کو عابدہ پروین اور نصیبو لال کی آواز میں پیش کیا گیا۔ جسے غیر معمولی پذیرائی ملی لیکن یہ سارا مزہ اُس وقت پھیکا پڑ گیا۔ جب سندھ کے علاقے عمر کوٹ سے تعلق رکھنے والی گلوکارہ نرملا مگھانی نے دعویٰ کیا کہ اُس نے یہ گیت کوک اسٹوڈیو کے اس سیزن کے پروڈیوسر زلفی کو6ماہ پہلے روانہ کیا تھااور نرملا نے اس گانے پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرکے ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
بہرحال پروڈیوسر ذلفی کا کہنا ہے کہ نرملا مگھانی کے دعوے میں کوئی سچائی نہیں بلکہ انہوں نے اس گیت پر کام اپنے ایسوسی ایسٹ پرڈویوسر عبداللہ صدیقی کے ساتھ مئی میں شروع کردیا تھا، یہ سراسر الزام ہے کہ انہیں یہ صوفی گیت نرملا نے بھیجا تھا۔یاد رہے کہ نرملا مگھانی نے کوک اسٹوڈیو پر یہ الزام مقامی روزنامے کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا تھا۔ ذلفی کا کہنا ہے کہ یہ ساری مہم ان کے کام کو متاثر کرنے کے لیے چلائی جارہی ہے۔
یوسف صلاح الدین صلی جو نرملا مگھانی کو متعارف کراچکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اب کون درست کہہ رہا ہے کہ اس بات کا فیصلہ تو عدالت ہی بہتر طور پر کرسکتی ہے۔انہوں نے مشورہ دیا کہ متعلقہ فریقین کے فونز کے فرانزک آڈٹ کرایا جائے تو سب کچھ معلوم ہوجائے گا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق نرملا مگھانی بہت جلد صلاح الدین صلی کے ذریعے عدالت میں مقدمہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ عمر کوٹ کی نوجوان گلوکارہ نرملا مگھانی کا کہنا ہے کہ عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی، وہ اسے قبول کریں گی لیکن یہ حقیقت ہے کہ انہوں نے ’تو جھوم‘ کی دھن اور لے سب سے پہلے ذلفی کو روانہ کی تھی، اصولی طور پر اُن کی آواز میں یہ گیت ریکارڈ ہوتا۔
Discussion about this post