صدر پاکستان عارف علوی نے جسٹس عائشہ ملک کے نام کی منظوری دے دی۔ وزارت قانون نے تعیناتی کا نوٹی فکشن بھی جاری کردیا۔ وہ ملکی تاریخ میں پہلی خاتون جج ہیں، جن کی سپریم کورٹ میں تعیناتی ہوئی ہے۔ جسٹس عائشہ اے ملک 3 جون 1966 کو پیدا ہوئیں۔ جنہوں نے امریکا کے ہاروڈ لا اسکول سمیت پاکستان اور کئی ممالک سے تعلیم حاصل کی۔ جسٹس عائشہ اے ملک سابق چیف الیکشن کمشنر جسٹس ( ر) فخر الدین جی ابرہیم کی 4 سال تک ایسوسی ایٹ بھی رہ چکی ہیں۔ وہ 27 مارچ 2012 کو لاہور ہائی کورٹ میں جج مقرر ہوچکی ہیں۔
جسٹس عائشہ اے ملک آئینی، بینکنگ ، ٹیکس اور انسانی حقوق کے امور پر خاص مہارت رکھتی ہیں۔ مختلف سماجی تنظیموں کے ساتھ غربت کے خاتمے، ہنر کی تربیت کے پروگرامز میں ان کی مدد کرچکی ہیں۔ یہی نہیں وہ آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کی اشاعت آکسفورڈ رپورٹس فار انٹرنیشنل لا ان ڈومیسٹک کورٹس کے لیے پاکستان میں رپورٹنگ کرتی رتہی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ جسٹس عائشہ اے ملک جنسی تشدد کی شکار خواتین کے طبی معائنے کے طریقہکے بارے میں فیصلے دے چکی ہیں۔ وہ لا کالج کے پرنسپل اور قانون دان ہمایوں احسان کی شریک سفر ہیں۔ جن کے 3 بچے بھی ہیں۔ سپریم کورٹ کا جج مقرر ہونے کے بعد جسٹس عائشہ اے ملک اب 2031 میں ریٹائر ہوں گی۔ اس سے قبل وہ 2 جون 2028 کو ریٹائرہوتیں۔
Discussion about this post