سماجی رہنما پروین رحمان جنہوں نے اپنی ساری زندگی کراچی شہر کی ترقی اور ترویج کے لیے وقف کردی۔ ان کی 65 ویں سال گرہ کے موقع پر گوگل کے ڈوڈول نے انہیں بھرپور انداز میں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ پروین رحمان نے بنگلہ دیشی شہر ڈھاکہ میں 22 جنوری 1957 کو آنکھ کھولی اور پھر سقوط ڈھاکہ کے بعد ہجرت کرکے کراچی آکر ان کا خاندان آباد ہوا۔ جوانی کی دہلیز پر قدم رکھا تو کراچی کی تعمیرنو میں اپنا کردار ادا کرنے لگیں۔ زندگی کے 31 سال شہر قائد کی کچی آبادیوں کو جدید تعمیرات سے آراستہ کرنے میں گزار دی۔ پروین رحمان نے غیر قانونی طورپانی کے ہائیڈرنٹس اور سرکاری زمینوں پر غیر قانونی تجاوزات کے خلاف مہم چلائی۔ وہ 1988 میں اورنگی پائلٹ پراجیکٹ ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کی ڈائریکڑ مقرر ہوئیں۔ 13 مارچ 2013 کو پروین رحمان کی زندگی کا چراغ اُس وقت گل کردیا گیا جب وہ دفتر جارہی تھیں۔
پولیس کے مطابق ان پر موٹر سائیکل سواروں نے منگھو پیرروڈ پر فائرنگ کی۔ پروین رحمان کو زخمی حالت میں عباسی شہید اسپتال لایا گیا۔ جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں۔ پروین رحمان کے قتل پر 8 برس کے عرصے میں مختلف عدالتوں میں سماعتیں ہوئیں۔ یہاں تک کہ ان کے قتل پر سپریم کورٹ تک میں سماعت ہوئی۔ گزشتہ ماہ کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پروین رحمان کے قتل کے مقدمے میں 4 ملزمان رحیم سواتی، احمد خان، ایاز سواتی اور امجد کو 2 دو بار عمر قید کی سزا سنائی۔ اسی طرح پانچویں مجرم عمران سواتی کو قتل میں دیگر ملزمان کی مدد کرنے پر 7 سال قید اور 2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔
Discussion about this post