قومی ائیرلائن حکام نے رمضان گل نامی ملازم کی گمشدگی کی تصدیق کر دی ہے جبکہ کینیڈین امیگریشن حکام کو واقعے کی اطلاع بھی دے گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کےمطابق پی آئی اے فلائٹ اسٹیورڈ وقار جدون اسلام آباد سے پی آئی اے کی پرواز پی کے798 سے کینیڈا کے شہر ٹورنٹو پہنچا تھا۔ بعد ازاں پی آئی اے کا ملازم کینیڈا جاکر پراسرار طور پر لاپتہ ہوگیا۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ کینیڈا کے اسٹیشن منیجر نے ٹورنٹو ایئر پورٹ اتھارٹی کو وقار جدون کےاس طرح روپوش ہوجانے کی اطلاع دی جس کے بعد پی آئی اے حکام سے رابطہ کیا گیا۔
پی آئی اے انتظامیہ نے کینیڈین امیگریشن حکام کو رمضان گل کی گمشدگی سے متعلق آگاہ کر کے اعلان کیا کہ مذکورہ ملازم کیخلاف ضابطے کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اس سے قبل بھی پی آئی اے کی فضائی میزبان پراسرار طور پرلاپتہ ہوئی تھی۔ 2018 میں پی آئی اے ایئر ہوسٹس فریحہ مختار نے کینیڈا میں سیاسی پناہ لے لی تھی۔ان پر انٹرنیشنل فلائٹس پر پابندی تھی تاہم انہوں نے مبینہ طور پر سیاسی اثر و رسوخ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے لاہور سے تعلق ہونے کے باوجود ٹارنٹو پرواز کے لیے خود کو کراچی کا رہائشی ظاہر کیا تھااور یوں وہ پی آئی اے کی پرواز کے ذریعے کینیڈا پہنچ کر غائب ہوگئی۔
بعد ازاں معلوم ہوا کہ فریحہ مختار کینیڈا میں پی آئی اے کی سابق ائیر ہوسٹس ماہرہ کے ساتھ رہائش پذیر ہے۔ ماہرہ بھی 4سال قبل کینیڈا میں روپوش ہو گئی تھی جس کے بعد ائیرہوسٹس ماہرہ نے کینیڈا کے ایک ہوٹل میں کام کرنا شروع کر دیا تھا۔ آخری اطلاعات تک کینیڈا میں دونوں ایک ساتھ رہائش پذیر تھیں۔ جبکہ ایسا ہی ایک اور واقعہ 2019 میں بھی پیش آیا جب شازیہ نامی ائیرہوسٹس پی آئی اے کی پرواز کے ذریعے پیرس پہنچنے کے بعد غائب ہوگئی تھی۔
Discussion about this post