آج کل سوشل میڈیا پر جہاں دیکھیں ہر جگہ ”کچا بادام” کا چرچا ہورہا ہے، ٹک ٹاکر ہو یا کوئی سیلیبریٹی ہر کسی پر اس گانے کی دھن سوار ہے۔ کچا بادام گانے کی مقبولیت اتنی ہے کہ کوریا سے لے کر افریقہ تک سوشل میڈیا صارفین اس گانے پر شارٹس اور ریلز بنارہے ہیں جبکہ بعض کو اس کا مطلب بھی نہیں پتا لیکن کچا بادام ہر کسی کے زبان پر ہے۔ اس مقبول ترین گانے کو کسی معروف گلوکار نے نہیں بلکہ اس آواز کے پیچھے سڑک پر مونگ پھیلی بیچنے والے کا ہنر ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کچا بادام کو آواز دینے والے بھوبن بدیاکر کا تعلق بھارتی ریاست ویسٹ بنگال سے ہے جو اپنے گاؤں کے آس پاس علاقوں میں ٹوٹی پھوٹی اشیاء کے بدلے مونگ پھلی بیچ کر اپنا گزر بسر کرتے ہیں۔ ہر روز 250 سے 300 روپے کمانے والے بھوبن بنگالی کے علاوہ کوئی زبان نہیں جانتے اور سائیکل پر سوار میلوں کا سفر طے کرکے مونگ پھلی بیچتے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھوبن نے لوگوں کو مونگ پھلی بیچنے کے لیے 10 سال پہلے یہ گانا بنایا تھا، مونگ پھلی کو بنگالی زبان میں کچا بادام کہا جاتا ہے جو بنگال کے لوک گیت پر بنا ہے۔
بھوبن کے مالی حالات کچھ خاص نہیں تاہم کچا بادام گانا وائرل ہونے کے بعد ان کے حالات میں بہتری آنے لگی ہے۔ مونگ پھلی بیچنے کے اس منفرد انداز نے بھوبن کو بھارت سمیت دنیا بھر میں سپر اسٹار بنادیا ہے، ہر کوئی کچا بادام کا دیوانہ بن گیا ہے۔ انسٹاگرام اور ٹک ٹاک پر کوریوگرافر سے لے کر عام شخص بھی اس گانے پر تھرکتا نظر آرہا ہے۔
Is song ki vibe alg hi h 🤣🤣#NewMusicFriday #kachabadam #music #DanceKingSANTA #CanWeTalkChallenge pic.twitter.com/pUWtizMYPl
— Ashish Raval AD (@AshishRaval10) December 18, 2021
اپنے گانے کی شہرت کو دیکھتے ہوئے بھوبن بدیاکر نے بھارتی حکومت سے اپیل کی ہے کہ سرکار میرے اور میرے اہلخانہ کے رہنے کے لیے کوئی مناسب بندوبست کریں، میں اپنے گھروالوں کو اچھا کھانا اور اچھے لباس پہنانا چاہتا ہوں۔ امید ہے کہ بھوبن کے گانے کی وجہ سے لاکھوں کروڑوں ویوز پانے والے لوگ آگے بڑھ کر بھوبن کی مالی مدد بھی کریں۔
Discussion about this post