سوشل میڈیا پر ان دنوں تیلگو کے سپر اسٹار اداکار اللوارجن کی فلم”پشپا دی رائز” کے ڈائیلاگس اور گیت پرمشتمل ویڈیوز کی سونامی آئی ہوئی ہے۔ ہر کوئی فلم سے متاثر ہوکر اپنے اپنے انداز میں ویڈیوز اور ریلز بنارہا ہے مگر انہیں کے درمیان بھارتی شہر بنگلور کا ٹرک ڈرائیور یاسین عنایت اللہ بھی ہے جو اس فلم سے متاثر ہوکر سرخ صندل کی لکڑیوں کو اسمگل کرنے کی ناکام کوشش کرتا ہے، فلم پشپا کی کہانی سرخ صندل کی اسمگلنگ کے گرد گھومتی ہے۔ اللو ارجن نے فلم پشپا میں ایک لاری ڈرائیور اور صندل کی لکڑی کے اسمگلر کا کردار ادا کیا ہے۔
اداکار اللو ارجن کو فلم میں سرخ صندل کی اسمگلنگ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس میں ایک ٹینکر میں لکڑی کا ڈھیر لگا کر اس میں دودھ ڈالا جاتا ہے۔ 24 سالہ ملزم عنایت بھی وہی چال چلتا ہے اور اپنے ٹرک پر صندل کی لکڑیاں لاد کر پھلوں اور سبزیوں کے ڈبے ڈالتا ہے جس پر اسٹیکر لگا کر یہ دعویٰ کرتا ہے کہ ٹرک میں کورونا وائرس سے متعلق ضروری اشیاء ہیں۔ ملزم بغیر کسی پریشانی اورتلاشی کے بغیر کرناٹک کی سرحد پار کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے لیکن مہاراشٹرا کے قریب ہی پولیس اسے حراست میں لے کر قیمتی سرخ صندل کی لکڑیوں کو بازیاب کروالیتی ہے جبکہ اس دوران ملزم کی گاڑی بھی ضبط کرلی گئی ہے۔
مہاراشٹرا پولیس کے مطابق لکڑیوں کی قیمت 2 کروڑ 45 لاکھ ہے اور گاڑی کی قیمت 10 لاکھ ہے۔ تاہم پولیس اس بات کا پتہ لگانے میں مصروف ہیں کہ اس کے پیچھے جو نیٹ ورک ہے اور یہ کیسے کام کرتا ہے؟ یاد رہے کہ فلم پشپا میں اللو ارجن کے ساتھ ملیالم فلم انڈسٹری کے مشہور اداکار فہد فاصل اور اداکارہ رشمیکا مندنا کے علاوہ دیگر اداکاروں نے بھی بہترین اداکاری کی ہے۔ ہندی،کنڑا اور ملیالم سمیت دیگر زبانوں میں دسمبر کو ریلیز کی جانے والی یہ فلم اب تک 350 کروڑ سے زائد کا ریکارڈ بزنس کرچکی ہے۔
Discussion about this post