کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے اس پی ایس ایل میں اپنا پہلا میچ کھیلنے والے برطانوی بلے باز جیسن رائے کی تباہ کن بیٹنگ نے لاہور قلندرز کے بالرز کے اوسان خطا کردیے۔ جو بالر سامنے آیا، اُس پر چھکے اور چوکوں کی برسات کردی۔ مین آف دی میچ جیسن رائے نے صرف 57 گیندوں پر 116 رنز جوڑے اور ساتھ ہی ٹورنامنٹ کی دوسری سنچری بنانے کا اعزاز حاصل کیا۔ ان کی اننگ میں 8 بلند و بالا چھکے اور 11 چوکے شامل تھے۔
*punches the air* 👊🏼 #HBLPSL7 l #LevelHai l #QGvLQ pic.twitter.com/CxQG89oFen
— PakistanSuperLeague (@thePSLt20) February 7, 2022
بظاہر یہی لگ رہا تھا کہ لاہور قلندرز کا مقابلہ اکیلے جیسن رائے سے، جنہوں نے شاندار اننگ کھیل کر ٹیم کو جتوایا۔ احسان علی گو کہ 7 رنز بنا کر ان کا ساتھ چھوڑ گئے تھے لیکن جیسن رائے کے ہتھوڑا مار شارٹس سے تماشائیوں کو بھرپور تفریح ملی۔ کوئٹہ کے وہ پرستار جو اپنی ٹیم سے مایوس ہوچکے تھے۔ دوسری جانب جیمز ونس نے بھی خوب ہاتھ کھولے اور ناٹ آؤٹ رہتے ہوئے 49 رنز کی اننگ کھیل کر جیت میں اپنا بھی حصہ ڈالا۔
افتخار احمد 3 رنز بنا کر آؤٹ ہوئےجبکہ ناٹ آؤٓٹ رہتے ہوئے محمد نواز نے 25 رنز کی خوبصورت باری کھیلی۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے یہ میچ بآسانی 7 وکٹوں سے جیت کر 5 میچز میں 2 میں فتح پائی جبکہ 3 میچز میں وہ ناکام رہی اور پوائنٹ ٹیبل پر اس کی پوزیشن چوتھی ہوچکی ہے۔ جیسن رائے کی اس تباہی اننگ کی وجہ سے اپنی رائے بدلنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔
لاہور قلندرز کی جانب سے حارث رؤف، ڈیوڈ ویزے اور کامران غلام نے ایک ایک کھلاڑی کو ڈریسنگ روم کا راستہ دکھایا۔ اس سے قبل لاہور قلندرز نے ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 5 وکٹوں کے نقصان پر 204کا پہاڑ جیسا ہدف کھڑا کردیا۔ ایک بار پھر فخر زماں بالرز کے سامنے ڈھال بن کر کھڑے ہوگئے۔ جنہوں نے شاندار انداز میں ایک اور نصف سنچری بناتے ہوئے 70 رنز کی اننگ کھیلی۔ جس میں 3 چھکے اور 3 چوکے شامل تھے۔
فخر زمان اب تک 5 میچز میں سب سے زیادہ 356 رنز بناچکے ہیں، جس میں ایک سنچری بھی شامل ہے۔ عبداللہ شفیق نے 32 رنز کی باری کھیلی۔ اسی طرح کامران غلام 19 اور محمدحفیظ 19 رنز بناکر ہمت ہار بیٹھے۔ ایک موقع پر 15 ویں اوورز میں 149 رنز پر لاہور قلندرز کے 5 کھلاڑی آؤٹ ہوچکے تھے لیکن ڈیوڈ ویزے اور ہیری بروک کوئٹہ کے بالرز پر قیامت بن کر ٹوٹے۔ دونوں نے کسی بالرکو نہیں بخشا۔ بالخصوص ہیری بروک نے صرف 17 گیندوں پر 2 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 41 رنز کی دھواں دھار اننگ کھیلی۔
دوسری جانب ڈیوڈ ویزے نے بھی کچھ ایسا کیا۔ صرف 9 گیندوں پر 2 چھکوں اور ایک چوکے کے سہارے 22 رنز جوڑے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے بطور ایمرجنگ بالر شامل ہونے والے غلام مدثر نے 2 کھلاڑیوں کا شکار کیا۔ جبکہ لیوک ووڈ اور افتخار احمد نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
شاہد آفریدی جنہیں دیکھنے کے لیے تماشائی بڑی تعداد میں آئے تھے۔ اس میچ میں بھی ناکام رہے۔ شاہد آفریدی نے 3 اوورز میں 25 رنز دیے اور کوئی بھی وکٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے۔
کچھ یہی صورتحال نسیم شاہ اور جیمزفونکر کے ساتھ رہی۔ اس میچ کے ساتھ ہی کراچی میں پاکستان سپر لیگ کا پہلا مرحلہ مکمل ہوا۔ اب لاہور میں 10 فروری سے دوسرا مرحلہ لاہور میں شروع ہونے جارہا ہے۔
Discussion about this post