پاکستانی ڈراموں پر ایک عرصے سے یہ تنقید کی جا رہی ہے کہ یہاں بننے والے ڈرامے جذباتیت سے بھرپور لَو سٹوری، ساس بہو کے جھگڑے، طلاق، خاندانی سیاست سے باہر نہیں نکل پا رہے لیکن حال ہی میں نشر ہونے والا نیا ڈراما سیریل ”میں ایسی کیوں ہوں” نے ایک نئی بحث کو جنم دے دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر آواز اٹھائی جارہی ہے کہ پاکستانی ڈراموں میں اب باڈی شیمنگ اور فیڈ شیمنگ کے بعد ہیئر شیمنگ جیسے حساس نوعیت کے کونٹینٹ کی بھی تشہیر کی جارہی ہے۔ ڈرامے میں اداکارہ نور ظفر خان بدصورت گھریلو خاتون زہرہ اوراداکار سید جبران ان کے شوہر کا کردار ادا کر رہے ہیں جو زہرہ کو اس کے گھنگریالے بالوں پر بدصورت کہتے ہیں اور وارثت میں ملی اپنی بچی کو بھی نفرت اور حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں۔
View this post on Instagram
۔ ڈرامے کے کئی کلپس سوشل میڈیا پر زیر گردش بھی ہے جہاں صارفین ڈراما رائٹرز اور ڈائریکٹر کو شدید تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔ ایک صارف نے ڈرامے کے رائٹر عرفان مغل پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ گھنگریالے بالوں پر مضحکہ خیز ڈرامہ کلپ پر میرا رد عمل یہ ہے کہ مصنف کی تصویر کو عام کیا جائے۔ میں اس کے بال دیکھنا چاہتی ہوں۔
As if our national obsession with ‘fair complexion’ wasn’t enough , we are now shaming women on ‘curly hair’.
What is this content ???? pic.twitter.com/mlHFekk99z
— Absa Komal (@AbsaKomal) February 9, 2022
ایک صارف نے اداکاروں پر اس قسم کے کردار ادا کرنے پر سوال کیا کہ یہ اداکار جو بڑے فخر سے ‘اثرانداز’ ہونے کا دعویٰ بھی کرتے ہیں، اس طرح کے امتیازی/فریب کہانیوں کو کرنے پر کیسے اتفاق کرتے ہیں؟ وہ جانتے ہیں کہ یہ اسکرین پر کیسا نظر آئے گا پھر بھی اس کو کرنے پر راضی ہوجاتے ہیں۔
my question is: how do these actors, who also claim being ‘influencers’ very proudly, agree to do such discriminatory/hoax storylines?
exactly what goes through the head of a person who sees this script, knows what it will look like on the screen, and yet agrees to do it? https://t.co/Rji6AlapTE
— farazdaq (@farazdaqm17) February 10, 2022
جہاں کچھ صارفین نے ڈرامے پر تنقیدکی ہے تو کچھ صارفین نے گھنگریلے بالوں سے متعلق اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے۔ ایک ٹوئٹر صارف نے اپنے گھنگریلے بالوں کو نعمت قرار دیا۔
Curly hair are a blessing ❤️😤 https://t.co/V3RM3vDflN pic.twitter.com/adnCHLAoix
— سخواہ (@sakhwa) February 9, 2022
پاکستانی میڈیا انڈسٹری میں یہ پہلا ڈراما ہے جس میں خواتین کے بالوں کو لیکر خوبصورتی کے معیار کو تولہ گیا ہے کیونکہ اس سے قبل کئی پاکستانی ڈرامے اور اشتہارات کے مواد خواتین کا گورا رنگ، لمبا قد، پتلی لڑکی، لال گلابی گال اور کھڑی ناک خوبصورتی کے ایسے غیریقینی معیار کو متعین کرتے ہیں، جو انسانی نفسیات پر گہرا اثر چھوڑتے ہوئے ان میں احساس کمتری پیدا کردیتے ہیں۔ اور یہ ہی وجہ ہے کہ پاکستانی ڈراموں میں باڈی شیمنگ، فیڈ شیمنگ کی تشہیر کے بعد ڈراما میں ایسی کیوں ہوں پر ہیئر شیمنگ کا الزام داغا جارہا ہے۔ ڈرامے میں مرکزی کردار میں نور ظفر خان، سید جبران اور نعمان سمیع نبھارہے ہیں جبکہ رائٹر عرفان مغل ہیں اور ہدایتکار راؤ ایاز شہزاد ہیں۔
Discussion about this post