گلے میں سونے کے کئی ہار۔ ہاتھوں میں انگوٹھیاں اوررنگ برنگا لباس ۔۔ یہی تو شناخت تھی بپی لہری کی ۔۔۔ جنہوں نے بالی وڈ میں کئی ایسے گیت تخلیق کیے جن پر تھرکنے کو دل خود بخود چاہتا ہے لیکن اب یہ گیت اور اور خود بپی لہری ذہنوں میں سدا بہار یادیں بن کر رہ گئے ہیں۔ صرف 69 برس کی عمر میں وہ اس دنیا سے لاکھوں پرستاروں کو اداس چھوڑ کر چلے گئے۔
سینے میں انفیکشن کی وجہ سے ممبئی کے اسپتال میں علاج کرارہے تھے لیکن منگل کو اُن کی سانسوں کی لڑیاں ٹوٹ گئیں۔ یہ لتا منگیشکر کے بعد بالی وڈ کے لیے ایک اور گہرا صدمہ ہے۔
بپی لہری اپنی پاپ گیت کی وجہ سے غیر معمولی شہرت رکھتے۔ کشور کمار سے رشتے داری کی بنا پر میوزک کی انڈسٹری میں قدم رکھا، گلوکاری کی لیکن پھر موسیقار بننے میں زیادہ دلچسپی دکھائی اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے بالی وڈ کے کامیاب ترین موسیقار بنے۔ متھن چکرورتی کی کامیابی میں بپی لہری کی موسیقی کا اہم کردار رہا۔ جنہوں نے 80 کی دہائی میں ان کے لیے ڈسکو ڈانسر جیسی فلم کے گیت بنا کر انہیں سپر اسٹار بنادیا۔
بھارت کی ہر گلوکار اور گلوکارہ نے بپی لہری کے پھڑکتے ہوئے گیتوں پر گلوکاری کی۔ جس کی وجہ سے ان کے ہاتھوں میں ایوارڈ ٹرافیاں بھی آئیں۔ خود بپی لہری 6 بار بہترین موسیقار کی کٹیگری میں فلم فیئر ایوارڈ کے لیے نامزد ہوئے۔ ان میں شرابی کے لیے انہیں بہترین موسیقار کا ایوارڈ بھی ملا۔
اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ بپی لہری بالی وڈ کے ڈسکو کنگ تھے۔ جبکہ کوئی انہیں بالی وڈ کا ایلٹن جون بھی کہتا تھا۔ بپی لہری جن کا اصل نام آلوکش لہری تھا ۔ انہوں نے بھارت کی کم و بیش سبھی زبانوں کے لیے دھنیں اور نغمہ سرائی کی۔ مشہور فلموں میں نمک حلال، ہمت والا ، قسم پیدا کرنے والے کی، آج کا ارجن ، غنڈے اور ڈرٹی پکچر نمایاں ہیں۔ بپی لہری بھارت کے کئی مقبول ترین ریئلٹی شوز میں بطور جج بھی فرائض انجام دے چکے ہیں۔
بپی لہری نے ڈسکو ہی نہیں دھیمے سروں کے مدھر گیت بھی تخلیق کیے۔ موسیقی کے ساتھ ساتھ وہ کسی نہ کسی فلم میں ایک دو گیت خود بھی گنگناتے۔
Discussion about this post