چند روز قبل نوری بینڈ کے گلوکار علی نور پر صحافی عائشہ بنت راشد نے جنسی ہراسانی کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں شکاری اور وحشی قرار دیا تھا، جس پر موسیقار علی نور نے معافی بھی مانگی تھی تاہم گلوکار نے اپنی پچھلی معافی کو پس پشت ڈالتے ہوئے خاتون صحافی کی جانب سے لگائے گئے جنسی ہراسانی کے تمام تر الزامات کو ترک کردیا ہے، گلوکار علی نور نے انسٹاگرام اسٹوریز پر پیغامات جاری کیے اور می ٹو کا مذاق بند کرو کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔
علی نور کا کہنا تھا کہ میں کوئی جنسی زیادتی کرنے والا نہیں ہوں۔ میں اپنے خلاف جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے تمام الزامات کی تردید کرتا ہوں، میں نے خاتون کے ساتھ کبھی کچھ غلط نہیں کیا ہے۔ ایک اور انسٹا اسٹوری میں گلوکار کا کہنا تھا کہ جو مجھ سے پیار کرتے ہیں وہ جان لیں کے میں نے کوئی ایسی حرکت نہیں کی۔
علی نور نے اپنی اسٹوری کے ذریعے اس بات کی بھی واضاحت کی کہ کوئی ایسا نہ سمجھے کہ یہ سب ان کے آنے والے نئے گانے کی مشہوری کے لیے کیا جارہا ہے۔ موسیقار نے مزید کہا کہ ہراسانی کے تمام الزامات بے بنیاد ہے،اس طرح کے الزامات لگا کر خواتین جلد ہی مشہور ہوجاتی ہے اور انہیں ہمدردی بھی مل جاتی ہے۔
اس خبر سے متعلق مزید پڑھیں:
گلوکار علی نور پر صحافی عائشہ بنت راشد کا جنسی ہراسیگی کا الزام
Discussion about this post