بھارتی ریاست پنجاب سمیت چار ریاستوں میں انتخابات کا میلا سجا ہوا تھا، جہاں پنجاب کے وزیر اعلی چرنجیت سنگھ چنی بھدور اور چمکور صاحب کی دونوں اسمبلی سے عام آدمی پارٹی کے امیدواروں سے انتخابی جنگ ہار گئے۔ اس سیاسی دنگل میں وزیراعلی پنجاب کو ہار کے صدمے سے بجائے سب سے زیادہ دکھ اپنے خلاف کھڑے امیدوار پر ہوا کیونکہ چرنجیت سنگھ سے انتخابی جنگ جیتنے والا کوئی نامور سیاستدان یا کوئی مشہور شخصیت نہیں بلکہ ایک عام شخص ہے جو 12ویں جماعتیں پاس ہے، جو موبائل ریپرنگ کی دکان میں ملازمت کرتا ہے، کروڑوں اثاثوں کے بجائے چند لاکھ کی جائیداد ہے جبکہ لگژری جدید ترین گاڑیوں کے بجائے ایک موٹر سائیکل ہے۔
الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابق چرنجیت سنگھ کو اے اے پی کے سیاسی حریف لبھ سنگھ اوگو کے نے بھدور سیٹ سے 37,558 ووٹوں کے فرق سے شکست دی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یوگوکے نے 2013 میں ایک رضاکار کے طور پر عام آدمی پارٹی (اے اے پی) میں شمولیت اختیار کی تھی۔ ان کے والد ڈرائیور ہیں، والدہ سرکاری اسکول میں صفائی کرنے والی ہیں جبکہ لبھ سنگھ کی بیوی گھر میں کپڑے سلائی کرکے گزر بسر میں ہاتھ بٹاتی ہے۔
پنجاب میں پولنگ سے قبل 35 سالہ لبھ سنگھ نے اس امید کا اظہار کیا تھا کہ چرنجیت سنگھ کو ریزرو اسمبلی حلقہ سے دھول چٹائیں گے۔ انہوں نے پولنگ کے دوران پنجاب کے وزیراعلی کو ناصرف سخت امتحان سے گزارا بلکہ انتخابی مہم کے دوران بھی لبھ سنگھ نے اپنے مضبوط دلائل اور دھواں دھار تقاریر سے منہ توڑ جوابات دیے تھے۔
انتخابی مہم کے دوران لبھ سنگھ کا کہنا تھا کہ میرا خاندان زندہ رہنے کے لیے سخت محنت کر رہا ہے۔ میں جانتا ہوں کہ غریب ہونے کا کیا مطلب ہے۔
Discussion about this post