کراچی میں سخت گرمی کے باوجود تماشائیوں کا نیشنل اسٹیڈیم میں ہجوم اور ان کے چٹ پٹے کرارے پلے کارڈز ہر ایک کی توجہ کا مرکز بن رہے ہیں۔ ایک آسٹریلوی تماشائی نے والدہ کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا مام میں پاکستان منتقل ہورہا ہوں میرے کپڑے بھیج دیں۔
بیشتر شرارتی تماشائیوں نے پلے کارڈز پر کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔ ایک ننھے تماشائی کے مطابق شاہین کا سامنا کرتے ہوئے کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔
ایک کے مطابق کراچی آتے ہوئے کمنز کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔
بیشتر صارفین نے آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ وہیں لکھا کہ آسٹریلیا کے پاکستان آنے سے پوری دنیا کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔
ان میں ایک نے لکھا کہ جب آخری بار آسٹریلوی ٹیم آئی تھی وہ جوان تھے اور اب 24 سال بعد بھی جوان ہی ہیں۔
آسٹریلوی بلے باز لبوشین کے صفر پر آؤٹ ہونے پر ان سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔
کئی نے اپنی محبت کا اظہار کیا تو کسی نے لکھا کہ لبوشین کبھی تم نے لب شیریں سنا ہے ؟
ایک نے اسٹیو اسمتھ کو والدہ کے ہاتھوں کی بریانی کی پیش کش کی۔
سب سے دلچسپ پلے کارڈ وہ رہا۔ جس میں پاکستانی تماشائی نے ویرات کوہلی کے آج ہی سری لنکا کے خلاف 23 رنز پر آؤٹ ہونے پر لکھا کہ کوہلی سنچری بنائی نہ بنائیں وہ میرے ہیرو رہیں گے
Discussion about this post