یوم پاکستان کی پریڈ میں خصوصی طور پر جن شخصیات کو مدعو کیا، یہ وہ پاکستانی تھے، جنہوں نے ناصرف اپنا نام روشن کیا بلکہ پاکستان کا بھی۔ ان میں اخوت پاکستان کے ڈاکٹر امجد ثاقب بھی شامل تھے، جنہوں نے مستحق افراد کے لیے بلا سود قرضے دینے کا سلسلہ جاری کیا۔
وہ اب تک 40 لاکھ سے زیادہ پاکستانیوں کو 160 ارب روپے کا قرض حسنہ دے چکے ہیں۔ اخوت یونیورسٹی باصلاحیت نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم سے آراستہ بھی کررہی ہے۔ جبھی انہیں پرائیڈ آف پرفارمنس سے نوازا گیا۔
اسی طرح ملک عدنان نے جس طرح جان کی پرواہ کیے بغیر سیال کوٹ میں سری لنکن شہری کو بچانے کی کوشش کی۔ اس پر حکومت نے انہیں تمغہ شجاعت دینے کا اعلان کیا۔ دوسری جانب پروین بی بی نے شوہر کی وفات کے بعد رکشہ ڈرائیونگ کو روزگار بنایا۔
پروین بی بی جہاں اب خود کفیل ہوچکی ہیں بلکہ لاہور میں ضرورت مند خواتین کو ڈرائیونگ کی مفت تربیت بھی فراہم کررہی ہیں۔ ڈی ایس پی منور ترین ایک دہشت گرد حملے میں شہید ہوئے۔
زرغونہ منظور نے شوہر کی شہادت کے بعد پولیس فورس میں شمولیت اختیار کی اور شوہر کے مشن کو جاری رکھتے ہوئے بلوچستان کی پہلی خاتون ایس ایچ او ہیں۔
ڈاکٹر ممتال سنگھ نے نے لاہور میں نوزائیدہ بچوں کے لیے انتہائی نگہداشت کا یونٹ قائم کیا۔ جس کے باعث ہزاروں والدین اس یونٹ سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ اسی طرح ماریہ شمعون، بلوچستان کی مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون اسٹنٹ کمنشر ہیں۔
سینیٹر کرشنا کماری تھرپارکر سے جن کا تعلق ہے۔ 5 فروری 2022 کو کرشنا کماری کی صدارت میں سینیٹ کا اجلاس ہوا، جس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کی گئی۔
اسی طرح بصارت سے محروم صائمہ سلیم، اقوام متحدہ میں پاکستان کی نمائندگی کرتی ہیں۔ یہ وہ قابل فخر شخصیات تھیں، جن کا یوم پاکستان کی تقریب میں نام پکارا گیا تو ہر ایک نے زبردست انداز میں انہیں تالیاں بجا کر خراج تحسین پیش کیا۔
Discussion about this post