فیصل آباد میں ایف آئی اے سائبر کرائم نے کارروائی کرتے ہوئے غیر اخلاقی ویڈیوز کے ذریعے 17 سالہ امریکی لڑکی کو ہراساں کرنے میں ملوث 2 ملزمان کو دھرلیا۔ ملزمان امریکا میں مقیم شیلن ڈیکسن کو نازیبا تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے ہراساں کرتے تھے اور شادی کرنے پر دباؤ دیتے تھے، جس سے تنگ آکر شیلن ڈیکسن نے مارچ 2021 کو خودکشی کرلی تھی۔ امریکا کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جب تفتیش کی تو سائبر بلیک میلنگ کے آثار فیصل آباد سے ملے جس پر امریکی سفارت کار نے ایف آئی اے سے درخواست کی۔
ایف آئی اے نے پھرتی دکھاتے ہوئے ڈجکوٹ کے رہائشی ارسلان اور کمال کو جلد ہی گرفتار کرلیا۔ جس کے بعد دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ ملزمان نے لڑکی شائلن ڈکسن سے سوشل میڈیا کے ذریعے دوستی کی پھر بلیک میل کیا، نازیبا تصاویر اور ویڈیوز اس کے دوستوں کو بھی بھیج کر ہراساں کرتے رہے۔ مرکزی ملزم نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ شائلن سے شادی کرکے امریکا سیٹل ہونا چاہتا تھا۔
ایف آئی اے حکام نے مزید انکشاف کیا کہ ملزمان کے موبائل فونز سے پتہ چلا ہے کہ صرف یہی ایک لڑکی نہیں تھی۔ اس میں کئی لڑکے اور لڑکیاں تھیں جن کے ساتھ انہوں نے اس طرح کی چیٹ کی ہوئی تھی اور ان کی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز اس چیٹ میں انہوں نے منگوائی تھیں۔
Discussion about this post