ملکی سیاست میں ایک اور ڈرامائی موڑ آچکا ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے تحریک عدم اعتماد پر اپوزیشن کی حمایت کا فیصلہ کرلیا۔ رات گئے تک پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان مذاکرات ہوئے، جس کے بعد دونوں جماعتوں کے درمیان معاہدہ طے پاگیا، جس پر دست خط بھی ہوگئے۔ ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان حکومت سے علیحدگی کا آج شام 4 بجے باضابطہ اعلان کرے گی۔ ایم کیو ایم رہنما اور سینیٹر فیصل سبزواری کے مطابق متحدہ اپوزیشن اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے درمیان معاہدہ نے حتمی شکل اختیار کر لی ہے پیپلز پارٹی کی سی ای سی، ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی مجوزہ معاہدے کی توثیق کے بعد اس کی تفصیلات باضابطہ آگاہ کرے گی۔
متحدہ اپوزیشن اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے درمیان معاہدہ نے حتمی شکل اختیار کر لی ہے
پیپلز پارٹی کی سی ای سی، ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی مجوزہ معاہدے کی توثیق کے بعد اس کی تفصیلات سے کل شام۴ بجے باضابطہ میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔
@MQMPKOfficial @PPP_Org @pmln_org— Faisal Subzwari (@faisalsubzwari) March 29, 2022
ایم کیو ایم کی حمایت ملنے کے بعد اب حکومت کے پاس قومی اسمبلی میں ارکان کی حمایت صرف 164 رہ گئی ہے۔ اس اعتبار سے وزیراعظم عمران خان ایوان میں اکثریت کھو چکے ہیں۔ دوسری جانب اپوزیشن کے ارکان 177 ہوچکے ہیں۔ ان میں منحرف ارکان شامل نہیں۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے بھی ایم کیو ایم کے ساتھ معاہدہ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی اور پی پی پی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی مذکورہ معاہدے کی توثیق کریں گی، جسکے بعد آج میڈیا کو پریس کانفرنس میں تفصیلات بتائیں گے۔
متحدہ اپوزیشن اور ایم کیوایم کے درمیان معاہدہ ہوچکا ہے، ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی اور پی پی پی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی مذکورہ معاہدے کی توثیق کریں گے، جس کے بعد ہم انشاء اللہ کل میڈیا کو پریس کانفرنس میں تفصیلات بتائیں گے۔
مبارک ہو پاکستان https://t.co/60GpbqFmAA— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) March 29, 2022
بلاول بھٹو زرداری نے منگل کو پریس کانفرنس میں اس جانب بھی اشارہ کیا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے ایک ایک مطالبے کو مان لیا گیا ہے۔ اس معاہدے کے بعد رات گئے حکومتی ارکان پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی نے بھی ایم کیو ایم قیادت سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ جبکہ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقات بھی کی۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان تحریری معاہدے پر مولانا فضل الرحمٰن، شہباز شریف اور آصف علی زرداری بطور ضامن دستخط کرینگے۔ ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے دو وفاقی وزرا امین الحق اور فروغ نسیم کے آج مستعفی ہونے کا امکان ہے۔.
Discussion about this post