بھارتی عدالت نے ایک اور جانبدار فیصلہ سناتے ہوئے مسلمان خواتین کی نیلامی ایپس بنانے والے دو ہندو انتہا پسند ملزمان اومکاریشوار اور نیرجکو کو انسانی بنیادوں پر ضمانت پر رہا کردیا، دہلی ہائیکورٹ نے متعصبانہ فیصلہ سناتے ہوئے نرالی منطق پیش کی کہ ملزمان کے نام پہلی بار جرائم کی فہرست میں آئے۔ اگر انہیں مسلسل جیل میں رکھا گیا تو انہیں سدھرنے کا موقع نہیں ملے گا۔ فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ دونوں ملزمان اپنے موبائل فون کو ہر وقت آن رکھیں اور تفتیشی افسر کے پوچھنے پر اپنی موجودہ جگہ بتائیں۔ عدالتی فیصلے کے مطابق ملزمان کو ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہے، عدالت جب بھی پیش ہونے کا حکم دے گی اسے پیش ہونا پڑے گا۔
دہلی ہائیکورٹ کا فیصلہ سامنے آتے ہی جہاں بھارت کے عدالتی نظام کا مکروہ چہرہ نقاب ہوا وہیں سوشل میڈیا پر بھی مسلمان دشمن ملزمان کی ضامنت پر شدید ردعمل دیکھنے کو بھی ملا، کچھ لوگوں کا کہنا تھا ان کا جرم کوئی چھوٹا نہیں تھا جس کی وجہ سے انہیں ضمانت مل گئی۔ اس کے مقابلے میں ان سے کئی گنا کم جرائم کرنے والوں کو ضمانت نہیں ملتی۔
Bail is granted to #BulliBai and #SulliDeals App creators on humanitarian grounds.
Aren’t those women auctioned online human too? Why does justice turns out to be selective when it comes to women and others who have been in jail for years without proper trials?#HateCrime pic.twitter.com/TptjGWEu4C
— Congress Kerala (@INCKerala) March 29, 2022
Thakur and Bishnoi both granted bail!!
So auctioning Muslim women online with a malafide intend isn’t a big offence or was it because it was done ‘with a smile’?!
#SulliDeals #BulliBai https://t.co/sYsU2ev9Di— Purva Chitnis (@ChitnisPurva) March 29, 2022
عدالتی حکم پر مسلمان خواتین سمیت کئی باشعور بھارتی ہندو خواتین نے بھی ملزمان کے گھناؤنے جرم کےخلاف آواز اٹھائی۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں نے خواتین کو نشانہ بنایا۔ بھول جائیں کہ صرف مسلم خواتین کو نشانہ بنایا گیا، یہ ایک بہت سنگین جرم ہے، جسے بہت ہلکے سے لیا جاتا ہے۔
Justice for women is a joke in this country. And it’s worse if you are Muslim. #SulliDeals #BulliBai app creators granted bail on humanitarian (?) grounds, while #StanSwamy died asking for straws and #UmarKhalid languishes in jail for asking for peace and harmony. #shameful pic.twitter.com/MseoAE4q0Z
— Madri Kakoti (@MadriKakoti) March 29, 2022
یاد رہے کہ جولائی 2021 اور جنوری 2022 میں بھارتی ہندو انتہاپسند اومکاریشوار اور نیرجکو نے مسلم خواتین کے لیے گھناؤنی موبائل ایپس سُلی ڈیلز اور بُلی بائی بنائی جہاں پر مسلم خواتین کی رضامندی کے بغیر ان کی تصاویر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے بعد قابل اعتراض تبصروں کے ساتھ نیلامی کے لیے ڈالا جاتا تھا، اس ایپ پر ملالہ یوسفزئی، شبانہ اعظمی سمیت متعدد معروف مسلم خواتین کی تصاویر لگا کر انہیں نیلامی کیلئے پیش کردیا گیا تھا۔
Discussion about this post