چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس مظہر عالم میاں خیل اور جسسٹس جمال خان مندوخیل پر مبنی 5 رکنی بینج نے تاریخی فیصلہ کردیا۔ سپریم کورٹ نے ناصرف قومی اسمبلی کو بحال کیا ساتھ ہی ڈپٹی اسپیکر کی 3 اپریل کی رولنگ کو کالعدم قرار دیا۔ سپریم کورٹ نے اسپیکر کو ہفتے کی صبح 10 بجے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا حکم دیا ہے، جس میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کی جائے گی۔ جس کے بعد نئے وزیراعظم کا انتخاب ہوگا۔
عدالت نے اسمبلی توڑنے کے اقدام کوغیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا۔ سپریم کورٹ نے دو ٹوک لفظوں میں کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر کسی کو ووٹ سے روکنے کی کوشش نہ کی جائے۔ سپریم کورٹ نے 3 اپریل کے بعد اٹھائے گئے تمام تراقدامات کالعدم قرار دے دیے۔ سپریم کورٹ نے یہ تاریخی فیصلہ 5 صفر سے دیا۔
Discussion about this post