بھارت میں بھارتی ہندو انتہا پسند پنڈتوں کی جانب سے مسلمانوں کی نسل کشی اور مسلم خواتین کی عصمت دری کے خلاف مہم درھم سنسد سے نکل کر سڑکوں اور گلی چوراہوں تک آگئی ہے۔ سوشل میڈیا پر اس وقت ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہے جس میں ایک جنونی بھارتی ہندو رہنما کھلے عام مسلم خواتین کے خلاف نفرت آمیز اعلانات کرتے دکھائی دے رہا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق یہ دھمکی آمیز ویڈیو بھارتی شہرلکھنو کے نواحی علاقے سیتا پور کی ہے جہاں گاڑی پر سوار متعصب ہندو رہنما لاؤڈ اسپیکر پر پولیس کی موجودگی کے دوران مسجد کے باہر جمع انتہا پسند ہندو غنڈوں کے مجمع میں مسلمان خواتین کواغوا کرنے اورسرعام زیادتی کرنے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔ جبکہ دوسری طرف انتہا پسند ہندوؤں کا مجمع مذہبی رہنما کے اعلان کو سراہتا ہے اور نعرے بازی کرتا دکھائی دیتا ہے۔
TRIGGER WARNING!
A Mahant in front of a Masjid in the presence of Police personals warns that He would K!dnap Muslim Women and ₹@pe them in Open.According to the locals near Sheshe wali Masjid, Khairabad, Sitapur. This happened on 2nd Apr 2022, 2 PM. @sitapurpolice @Uppolice pic.twitter.com/wkBNLnqUW0
— Mohammed Zubair (@zoo_bear) April 7, 2022
ویڈیو سامنے آنے کے بھارتی پولیس کی حسب روایت ڈھٹائی برقرار ہے،اب تک اس معاملے پر کوئی گرفتاری سامنے نہیں آئی، تاہم سیتاپور پولیس کا کہنا ہے کہ موصول ہونے والے حقائق اور شواہد کی بنیاد پر قواعد کے مطابق قانونی کارروائی کو یقینی بنایا جائے گا۔
Discussion about this post