آج دوپہر 2 بجے قومی اسمبلی کا اہم اجلاس ہوگا۔ جس میں نئے قائد ایوان کا انتخاب ہونے جارہا ہے۔ متحدہ اپوزیشن کی جانب سے شہباز شریف امیدوار ہیں تو تحریک انصاف نے شاہ محمود قریشی کو ان کے مقابلے پر کھڑا کیا ہے۔ اتوار کو دونوں کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے۔ سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد نئے وزیراعظم کا انتخاب ہونے جارہا ہے۔ عمران خان کے خلاف تحرک عدم اعتماد 174 ووٹوں سے کامیاب ہوئی تھی۔
اسمبلی 342 ارکان میں وزیراعظم بننے کے لیے 172 ارکان کے ووٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ وزیراعظم کے انتخاب کے موقع پر اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال کے لیے کڑے انتظامات کیے گئے ہیں۔ ریڈزون ریڈ الرٹ رکھی گئی ہے۔ غیر متعلقہ افراد کا داخلہ ممنوع ہوگا۔ آئین کی شق 91 کے تحت قائد ایوان کو مجموعی اراکین کی تعداد کی اکثریت کے تحت منتخب کیا جاتا ہے۔ اگر کوئی امیدوار وزیراعظم کے لیے مطلوبہ 172 ووٹ حاصل نہ کرپائے تو پہلے مرحلے میں سب سے زیادہ ووٹ حاسل کرنے والے دو امیدواروں کے مابین دوبارہ انتخاب ہوتا ہے جس میں 172 ارکان کا ووٹ حآصل کرنے والا وزیراعظم منتخب کرلیا جاتا ہے۔ اگر اس مرحلے میں کوئی امیدوار پھر بھی 172 ووٹ حاسل نہ کرسکےتو تیسرے مرحلے میں ایوان میں موجود ارکان کی اکثریت حاصل کرنے والا وزیراعظم چن لیا جاتاہے۔
Discussion about this post