ملک میں 15 ماہ بعد پولیو کا پہلا کیس رپورٹ ہونے پر وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام سے پولیو کیس وجوہات کی رپورٹ بھی مانگ لی تاکہ پولیو کی روک تھام کے لیے لائحہ عمل بنایا جائے۔ پیر کو وزیراعظم شہباز شریف نے قومی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کا اجلاس بھی طلب کرلیاہے۔
اُدھر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھی پولیو کیس کی وجوہات کا جائزہ لینے کا حکم دیا ہے۔ ان کے مطابق انسداد پولیو کے لیے حکمت عملی کو ازسر نو مرتب کیا جائے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پوری قوم پولیو کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور پولیو ورکرز کی کاوشیں و قربانیاں رائیگاں جانے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کی روک تھام کیلئے ہر پاکستانی کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ ” پولیو سے پاک پاکستان ” شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا خواب تھا اور وہ دن دور نہیں جب یہ دیرینہ خواب شرمندہ تعبیر ہوگا۔
دوسری جانب وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے پولیو کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی بہترین صحت کے لیے تمام سہولیات بروئے کار لائی جائیں گی۔ یاد رہے کہ قومی ادارہ صحت نے شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کی ہے۔ سال 2022 میں اب تک دنیا بھر سے 3 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
Discussion about this post