وزیراعظم شہباز شریف کے 13 رکنی وفد میں وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری، ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی وفاقی وزراء شاہ زین بگٹی، چوہدری سالک حسین، خواجہ آصف، مفتاح اسماعیل، مریم اورنگزیب، خواجہ آصف اور ایم این اے محسن داوڑ بھی شامل ہیں۔ وزیراعظم کے نجی اسٹاف کے 4 افراد بھی اس سفر میں اُن کے ساتھ ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف تین روزہ دورے پر سعودیہ عرب روانہ، وفاقی وزراء بلاول بھٹو زرداری، مفتاح اسماعیل، نوبزادہ شاہزین بگٹی، مریم اورنگزیب، خواجہ آصف، چوہدری سالک حسین، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور محسن داوڑ بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ۔#ShahbazSharif #SaudiArabia #PMLN #BilawalBhutto pic.twitter.com/VOWOZ9syZf
— Taar.TV (@taar_tv) April 28, 2022
سعودی عرب کے دورے سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے ٹوئٹر اور ویڈیو پیغام میں کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب گہرے اور پائیدار دوستانہ رشتوں میں جڑے ہوئے ہیں۔ جن کی مضبوط بنیادیں باہمی اعتماد اور باہمی تعاون پر استوار ہیں۔
سعودیہ عرب نے ہر مشکل کی گھڑی میں پاکستان کی مسلسل حمایت کی۔ پاکستان نے بھی ہمیشہ سعودی عرب کا ساتھ دیا ہے اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دورے کے دوران سعودی قیادت کے ساتھ کثیرالجہتی مذاکرات کروں گا۔ سعودی عرب ہمارے عظیم دوستوں میں سے ایک ہے، خادم حرمین شریفین کا ہمارے دلوں میں ایک خاص مقام ہے۔ دورے کے دوران بھائی چارے اور دوستی کے رشتوں کی تجدید کا اعادہ کرنا ہے۔
کہا جارہا ہے کہ وزیراعظم کے اس دورے میں ساڑھے 7 ارب ڈالرز کے پیکج پر گفتگو ہوگی۔ توقع کی جارہی ہے کہ سعودی عرب سے رواں برس کے آخر تک 4 ارب ڈالرز کی ادائیگیاں موخر کرنے کی بات کی جائے گی۔ یہی نہیں وزیراعظم بطور سیف ڈپازٹ مزید 2 ارب ڈالر پاکستان کے اکاؤنٹ میں رکھوانے کی درخواست کریں گے اور تیل کی فراہمی ایک ارب ڈالر سے بڑھا کر 2 ارب ڈالر کرنے کی درخواست بھی کی جائے گی۔
Discussion about this post