کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے کو چیئرمین آصف زرداری کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات میں 3 سے 4 ماہ لگ سکتے ہیں اور اس سے پہلے الیکشن کا ہونا ممکن نہیں۔ کل رات ہی اس سلسلے میں نواز شریف سے بات ہوئی، جن کی منظوری کے بعد ہی وہ یہ بات کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے عمران خان کے الیکشن کرانے کے مطالبے کو بلاجواز قرار دے دیا۔ حکومت کب کہہ رہی ہے کہ وہ الیکشن کرانے سے ڈرتی ہے۔ آصف علی زرداری کے مطابق نئے آنے والے نے مسئلے حل کرنے ہیں تو ہمیں کرنے دیا جائے۔ عمران خان کیا کرلیں گےالیکشن جلدی کرواکے ؟ عمران خان کہتے تھے کہ وہ آلو ٹماٹر کے ریٹ کے لیے نہیں آئے لیکن موجودہ حکومت آئی ہے۔ جس نے عوام کی معاشی صورتحال کو بہتر کرنے کی ٹھان رکھی ہے۔ حکومت کے گیم پلان میں انتخابی اصلاحات کے ساتھ نیب میں بھی اصلاحات کرنا شامل ہے۔ نہیں چاہتے دوبارہ کوئی سلیکٹڈ آئے۔
آصف علی زرداری کا مزید کہنا تھا کہ جب تک آئی ایم ایف کا پروگرام نہیں آجاتا، مشکلات ہوں گی۔ انہوں نے دو ٹوک لفظوں میں کہا کہ پاک فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کسی صورت قبول نہیں۔ فوج غیرسیاسی ہوگئی ہےتو جنرل باجوہ کو سیلوٹ کرنا چاہیے یا لڑنا چاہیے۔ کوشش کریں گے کہ وہ غیر سیاسی رہیں۔ عمران خان نے اوورسیز پاکستانیوں کو گمراہ کیا ہے۔ بدقسمتی سے عمران خان نے 4 سال میں کچھ نہیں کیا۔ ان کی حکومت ایک آئینی طریقے سے ہٹائی گئی، اُس پر شور مچانے کی ضرورت ہی نہیں۔
Discussion about this post