سیالکوٹ میں پی ٹی آئی جلسے سے پہلے پولیس کا ایکشن، عثمان ڈار سمیت کئی کارکنوں کو سلاخوں کے پیچھے پہنچا دیا گیا، تحریک انصاف نے ہر صورت میں جلسہ کرنے کی ٹھان لی۔ کارکنوں کا کہنا ہے کہ پولیس نے جلسہ گاہ جانے والوں راستوں پر کینٹیر لگا کر بند کردیا۔
سیالکوٹ کی ضلعی انتظامیہ کا موقف ہے کہ سی ٹی آئی میدان میں پی ٹی آئی کی جلسہ کرنے کی درخواست رد کردی ہے لیکن اس کے باوجود پارٹی ضد کررہی ہے اسی مقام پر جلسہ کرے گی۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق اجازت کے بغیرجلسہ نہیں ہوگا اور یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کہ مسیحی کیمونٹی کا کہنا ہے کہ سی ٹی آئی میدان ان کی مذہبی تقریبات کے لیے استعمال ہوتا ہے وہاں سیاسی جلسہ نہیں ہوسکتا۔ ضلعی انتظامیہ نے صرف اس خیال سے کہیں امن و امان کی صورتحال بگڑ نہ جائے۔
مسیحی کیمونٹی کی رائے کا احترام کرتے ہوئے اجازت نہیں بلکہ پی ٹی آئی کو یہ پیش کش کی کہ آج ہونے والے جلسے کے لیے متبادل جگہ دے سکتے ہیں لیکن بات نہیں بن رہی۔ سیال کوٹ انتظامیہ کے مطابق ان کے پاس ہائی کورٹ کا حکم ہے جس میں مسیحی کیمونٹی نے جلسہ کرنے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا تھا۔
آُدھر پی ٹی آئی قیادت کہتی ہے کہ جلسہ ہوگا تو صرف اسی جگہ اور کہیں نہیں، بہرحال صورتحال ٹینس ہے، خاص کر کئی رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد اور بگڑنے کا خدشہ ہے۔
Discussion about this post