وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے سابق وزیراسد عمر کی پریس کانفرنس کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ خدا کی شان ہےکہ اسد عمر معیشت کی باتیں کررہے ہیں۔ اُن کے دور میں معاشی حالات خطرناک حد کو چھو گئے۔ وزیر خزانہ کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی حکومت نے چینی اور گندم کی درآمد کا آغاز کیا۔ پی ٹی آئی حکومت میں 1983- 84 کے بعد کپاس کی سب سے کم پیداوار ہوئی۔ یہی نہیں اِس دور میں گزشتہ 71 برسوں میں لیے گئے سبھی قرضوں کا 80 فی صد قرض لیا گیا۔
When we left govt in 2018 we were exporting wheat and sugar. You ended up importing sugar & wheat, produced the lowest cotton since 1983/84, took 80% of all debt taken in the previous 71 years. Had the highest imports. But Allah ki shaan you are talking about the economy. https://t.co/wiIveAEN7p
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) May 15, 2022
اس سے قبل سابق وفاقی وزیراسد عمر کا کہنا تھا کہ اس وقت لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے جبکہ بجلی کی پیدوار بھی 10 فی صد زیادہ ہوئی۔ پی ٹی آئی حکومت نے کسان دوست اقدامات کیے۔4 بڑی فصلوں کی ریکارڈ کاشت ہوئی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 2 ماہ میں زرمبادلہ کے ذخائر میں 37 فی صد کمی آئی۔ حکومت کے پاس بیرون قرضہ لینےبغیر نہیں رہ سکتی۔ 2 ماہ میں روپے کی قیمت میں 15 روپے کمی آئی، 15 سال میں پہلی بار ہو گا کہ شرح نمو مسلسل 2 سال میں 5 فیصد سے زائد ہو گی۔ سری لنکا کی معاشی صورتحال سے پاکستان ہفتوں دور ہے۔
Discussion about this post