تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کو زمین پر قبضے کیس میں اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیم نے گرفتار کرلیا، شیریں مزاری کو گرفتار کرکے اسلام آباد پہنچا دیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق شیریں مزاری کے خلاف 11 مارچ 2022 کو شکایت نمبر 1272 درج کی گئی تھی۔
دستاویز کے مطابق شیریں مزاری پر زمین پر قبضے کا الزام ہے۔ شیریں مزاری کے خلاف ڈپٹی کمشنر راجن پور کی درخواست پر مقدمہ درج ہوا۔ اسٹنٹ کمشنر راجن پور کو معاملے کی انکوائری کی ہدایت کی گئی ہے، شیریں مزاری کے خاندانی ذرائع بتاتے ہیں کہ اینٹی کرپشن کا جو مقدمہ بنایا گیا وہ انیس سو ستر کا ہے۔
شیریں مزاری کی صاحبزادی اور سماجی کارکن ایمان مزاری کا کہنا ہے کہ اُن کی والدہ کو پولیس اہلکاروں نے مارا پیٹا، والدہ کو گرفتار نہیں اغوا کیا گیاہے انہیں صرف یہ بتایا گیا کہ اینٹی کرپشن ونگ لاہور نے والدہ کو گرفتار کرلیا ہے۔ ایمان مزاری کا دعویٰ تھا کہ شیریں مزاری کو مرد اہلکاروں نے گرفتار کیا لیکن سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تحریک انصاف کی رہنما کو لیڈی اہلکاروں نے حراست میں لیا۔
تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کی گرفتاری پر اُن کی بیٹی ایمان مزاری کا ویڈیو بیان#Taar #PTIOfficial #shireenmazari #ImranKhan #shireenMazari #Paksitan #MultanJalsa pic.twitter.com/O1myL6UWqa
— Taar.TV (@taar_tv) May 21, 2022
شیریں مزاری گرفتاری پر آگ بگولہ تھیں ۔ جبکہ لیڈی اہلکار اُن سے ریکورسٹ کرتے ہوئے ساتھ چلنے کا کہتی رہیں۔ شیریں مزاری کی گرفتاری پر تحریک انصاف کے کئی رہنماؤں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ شیریں مزاری کو پولیس تھانہ کوہسار لے گئی ہے۔
Discussion about this post