وزیرداخلہ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کے اس اعتراف کے بعد اُن کے لوگ مسلح تھے، اب کسی اور اضافی ثبوت کی ضرورت نہیں رہتی۔ عمران خان کا مقصد جلسہ کرنے نہیں بلکہ انتشار پھیلانا تھا۔ تحریک انصاف کے چیئرمین نے توہین عدالت کی ہے۔ وفاقی وزیر کہتے ہیں کہ جو لوگ جہاں جہاں سے اسلام آباد آئے تھے، سب کی نشاہدہی ہوچکی ہے۔ حد تو یہ ہے کہ پارلیمنٹ لاجز اور کے پی ہاؤس میں مسلح افراد کو لا کر ٹھہرایا گیا۔ رانا ثنا کے مطابق پاکستان کے شہریوں نے فتنہ فسادی مارچ کو مسترد کیا۔یہ کوئی سیاسی مارچ نہیں تھی، ایک مجرمانہ سازش تھی،جسے رد کیا گیا۔ کابینہ سے درخواست کی ہے کہ اس فتنے اور فساد میں ملوث افراد کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں۔
Discussion about this post