وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا کی صدارت میں اسلام آباد پولیس اور فرنٹئیر کانسٹیبلری کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے اہم اجلاس ہوا۔جس میں فیصلہ کیا گیا اسلام آباد کو لاہور کی طرح سیف سٹی بنایا جائے گا۔ امن و امان کے ساتھ ساتھ اسٹریٹ کرائم کو کم کرنے کے لیے اسلام آباد میں کیمروں کی کوریج کو 100 فی صد کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں فسادی مارچ کو داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ملک کو شرپسندوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔
اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ اسلام آباد پولیس اور فرنٹئیر کانسٹیبلری کو مزید مالی،تکنیکی وسائل اور لیگل سپورٹ دی جائے گی جبکہ پولیس کی تنخواہیں اور الاؤنسز کو پنجاب پولیس کے مساوی کیا جائے گا۔ اسی طرح پولیس کے شہدا پیکیج کے ایک ارب کے بقایاجات فوری طور پر ادا کی جائیں گی جبکہ فرنٹئیر کانسٹیبلری کو بطور فساد مخالف فورس استعمال کرنے کیلئے ضروری تربیت بھی فراہم کی جائے گی۔
Discussion about this post