انتہا پسند جماعت بھارتیا جنتا پارٹی کی ترجمان نوپورشرما نے ٹی وی پروگرام میں حضور پاک محمد ﷺ کے بارے میں گستاخانہ بیان دیا تھا۔ جس سے صرف بھارتی مسلمان ہی نہیں دنیا بھر کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے۔ نوپورشرما کے اس گستاخانہ بیان پر جب احتجاج کیا گیا تو بی جے پی دہلی کے میڈیا انچارج نوین کمارجندل نے بھی سوشل میڈیا پر قابل اعتراض ٹوئٹس اور پوسٹ کیں۔ جس کے جواب میں بھارت بھر میں مسلمانوں نے شدید احتجاج کیا۔ بھارت کی کئی ریاستوں میں مسلم ہندو فساد پھوٹ پڑے ہیں جبکہ مسلمانوں کا مطالبہ ہے کہ انتہا پسند مودی اس معاملے پر از خود معافی مانگیں۔
اسلام دشمنی پر بھارت میں متعصبانہ اقدامات ہونے پر قطر نے بھارتی نائب صدر وینکش نائیڈو کو سہ فریقی سمینار سے باہر کردیا ہے۔ قطر کا کہنا ہے کہ وہ بھارت میں اسلامو فوبیا کی اس لہر کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ صرف قطر ہی نہیں مصر، بحرین ، سعودعی عرب اور کویت میں بھی بی جےپی رہنماؤں کے حالیہ بیان پر شدید ردعمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔ عمان کے مفتی اعظم شیخ ال خلیلی نے بھارتی رہنماؤں کی قابل اعتراض گفتگو کو فحش گوئی اور گستاخانہ قرار دیتے ہوئے مسلمانوں سے معافی مانگنے کا مطالبہ داغا ہے۔
إن الاجتراء الوقح البذيء من الناطق الرسمي باسم الحزب المتطرف الحاكم في الهند على رسول الإسلام ﷺ وعلى زوجه الطاهرة أم المؤمنين عائشة رضي الله عنها هو حرب على كل مسلم في مشارق الأرض ومغاربها، وهو أمر يستدعي أن يقوم المسلمون كلهم قومة واحدة pic.twitter.com/T58Ya1dGox
— أحمد بن حمد الخليلي (@AhmedHAlKhalili) June 4, 2022
اس سلسلے میں عرب ممالک میں ” بائی کاٹ انڈیا ” کی مہم بھی عروج پر پہنچ گئی ہے۔ عرب ممالک کے مختلف سپراسٹورز سے بھارتی مصنوعات کو ہٹا دیا گیا ہے۔ دوسری جانب سوشل میڈیا پر بھی مسلمان مودی حکومت کے چیلوں کی اس ہرزہ سرائی پر شدید غم و غصہ میں ہیں۔ بھارتیا جنتا پارٹی کا کہنا ہے کہ اس نے نوپورشرما اور نوین کمار جندل کو اس قابل اعتراض عمل پر معطل کردیا ہے۔
Discussion about this post