زینب القولک کی عمر صرف 22 سال ہے اور اس عمر میں وہ اب تک ایک ہی دن خاندان کے 22 افراد کو کھو چکی ہیں۔ جب 24 مئی 2021 کو اسرائیلی فوج نے غزہ پر بدترین بم باری کی تھی تو زینب کے مطابق اس میں والدہ اور تین بہن بھائی بھی اسرائیلی فوج نے شہید کرڈالے۔ اسی غم اور الم کو یاد کرتے ہوئے زینب نے کینوس پر اسرائیلی جارحیت اور دہشت گردی کو رنگوں اور مصوری کے شاہکار سے آراستہ کیا ہے، وہیں ان کے فن پاروں میں اپنوں سے بچھڑنے کا درد بھی ملتا ہے ۔
زینب کی یہ 2 روزہ نمائش کا موضوع ” میں 22 سال کی اور 22 افراد کو کھونے والی” رکھا گیا۔ جس میں بڑی تعداد میں شرکا نے شرکت کی۔ زینب کے مطابق وہ آج بھی اس بدترین بم باری کو یاد کرتی ہیں تو رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں۔ ان کے مطابق گزشتہ 22 سال کے دوران کوئی ایسا سال نہیں گزرا، جب کسی نہ کسی عزیز کو کھونے کا صدمہ ملا ہو۔ وہ کہتی ہیں کہ بعض اوقات تو انہیں خود لگتا ہے کہ جیسے وہ ایک قبر میں ہیں اور اپنی موت کا انتظار کررہی ہیں۔ مصوری کرکے وہ اسرائیلی جارحیت اور اپنے دکھ و درد کو دنیا کے سامنے بیان کرنے کی آرزو مند ہیں۔
Discussion about this post