کراچی والے جو بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ کا سامنا کررہے ہیں، ان کی اس تکلیف کو دور کرنے کے لیے سندھ کے وزیرتوانائی امیتاز احمد شیخ کی صدارت میں کے الیکٹرک حکام کے ساتھ اہم اجلاس ہوا۔ جس میں کے الیکٹرک حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اگلے دو سے تین دنوں میں کم از کم رات میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کردے گا۔ گیس کا شارٹ فال 24 گھنٹے قائم رہنے کے باعث ادارہ رات کو لوڈشیڈنگ کرنے پر مجبور ہے۔
اس موقع پر کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے ٹیرف ڈفرینشل کلیمز کی مد میں ہونے والی ادائیگیوں میں تاخیر اور بجلی کی پیداوار پر ایندھن کی بڑھتی قیمتوں کے اثرات سے آگاہ کیا۔ کے الیکٹرک حکام کا کہناتھا کہ مالی مسائل کے باوجود 29 جون 2022 کو سوئی سدرن کو 50 کروڑ کی مزید ادائیگی کی گئی جس کے بعد رواں ماہ میں مجموعی طور پر ادا کی گئی رقم 6 ارب روپے سے زیادہ ہو گئی ہے۔ یاد رہے کہ کراچی میں دن اور رات بجلی کی بد ترین لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ کئی علاقوں میں 14 گھنٹے تک بجلی نہیں ہوتی۔ اسی بنا پر شہری سڑکوں پر آ گئے ہیں اور جگہ جگہ پُرتشدد احتجاج شروع کر دیا ہے۔
Discussion about this post