طیبہ گل پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پیش ہوئیں، جہاں انہوں نے سابق چیئرمین قومی احتساب بیورو جسٹس (ر) جاوید اقبال کے خلاف دل دہلا دینے والے انکشافات کیے۔ طیبہ گل کا کہنا تھا کہ اُن کے خلاف ایک جھوٹا ریفرنس بنایا گیا، انہیں سنا بھی نہیں گیا، مسنگ پرسن کمیشن میں جسٹس (ر) جاوید اقبال سے ملاقات ہوئی، جس کے بعد وہ مسلسل ان سے رابطہ کرنے لگے۔ طیبہ گل کو بار بار بلاتے۔اُن کے مطابق جاوید اقبال کہتے تھے آپ ضرور آئیں ورنہ سماعت نہیں ہوگی، طیبہ گل کا کہنا تھا کہ انہوں نے جاوید اقبال کی گفتگو کی ویڈیو اس لیے بنائی کہ وہ ایک اعلیٰ طاقتور عہدیدار تھے اور وہ چاہتی تھیں کہ ان کی اصل حقیقت عیاں ہو ۔
جاوید اقبال کہتے تھے میں ایک منٹ میں تمھاری زندگی تباہ کر سکتا ہوں، جاوید اقبال نے کہا کسی دفتر میں تمھیں دیکھا تو تمھارے ٹکڑے جھنگ جائیں گے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو طیبہ گل نے یہ بھی بتایا کہ چیئرمین نیب نے انہیں اور شوہر فاروق کو گرفتار کرایا ۔ گاڑی میں راستے میں ان کے ساتھ جو درندگی کی وہ بتائی نہیں جاسکتی، سلیم شہزاد کے پاس لے جایا گیا تو طیبہ گل کے کپڑے پھٹے ہوئے تھے۔ تلاشی میں ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد کے کہنے پر اُن کے کپڑے تک اتار دیے گئے۔ یاد رہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سامنے آج جاوید اقبال پیش نہیں ہوئے۔
Discussion about this post