کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں اشتعال انگیز تقریر کیس کی سماعت ہوئی جہاں پولیس نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما بابر غور کو عدالت میں پیش کیا، دوران سماعت پولیس نے بابر غوری کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے بتایا کہ بابر غوری کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد نہیں ملے۔ ملزم کو متعدد امراض بھی لاحق ہیں۔ پولیس نے رپورٹ میں بابر غوری کو رہا کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ افسران سے ملزم کو ضابطہ فوجداری کےتحت رہا کرنے کی منظوری لی ہے، لہٰذا بابر غوری کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔ تفتیشی افسر کے مطابق پولیس کو اس حوالے سے اختیار ہے کہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 169 کے تحت ملزم کو ضمانت پر رہا کردے۔ عدالت کو بھی اس حوالے سے آگاہ کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ سابق وفاقی وزیر بابرغوری کو 4 جولائی کو وطن واپسی پر کراچی ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ بابرغوری پر دہشت گردی کے مقدمے کےعلاوہ کے پی ٹی ميں غيرقانونی بھرتيوں اورمنی لانڈرنگ کے الزامات ہيں۔ وہ 7 سال سے منی لانڈرنگ، زمینوں پر قبضے اور کے پی ٹی میں غیر قانونی بھرتیوں سمیت کئی مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
بابر غوری کی حفاظتی ضمانت میں 9 دن کی توسیع
Discussion about this post