ماہرہ خان کی ملکیت میں ہر سال سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’مشن‘ مشادی کے نام سے ایک مہم تیار کرتا ہے۔ اس سال مولٹی فوم کے اشتراک سے اس مہم کو ایک ویڈیو پیغام کے طور پر پیش کیا گیا جس میں شادی بیاہ کا ماحول، مہمانوں کا شوروغل، بارات کی آمد کے مناظر تھے مگر حقیقتاً ویڈیو ایک انتہائی حساس موضوع کے گرد گھومتی ہے جو کہ ’’گھریلو تشدد‘‘ ہے۔ ویڈیو میں تمام خواتین کو ایک بااختیار پیغام دیا گیا کہ وہ ہمت کا جشن منائیں اور ہر طرح کے بدسلوکی کے خلاف آواز اٹھائیں۔
اداکارہ ماہرہ خان نے اپنے انسٹاگرام پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ مشادی شادی کے جشن منانے سے زیادہ اہم ہے، یہ انتخاب، ہمت اور زندگی کے جشن منانے کے بارے میں ہے۔
View this post on Instagram
رائٹر اور ہدایت کار شہریار منور کی 5 منٹ 34 سیکنڈز کی اس ویڈیو میں دکھایا گیا کہ ماہین عروسی لباس زیب تن کیے اپنی بارات کا انتظار کررہی ہیں لیکن ساتھ ہی اپنے اوپر ڈھائے منگیتر کے ظلم و جبر، تشدد، ہراسگی کے لمحات کو بھی نہیں بھولتی اور اپنے باپ اور خاندان کی حوصلہ افزائی پر رشتہ ختم کرنے کا ارادہ کرلیتی ہے۔
ویڈیو کی خاص بات یہ تھی کہ اس میں باپ بیٹی کی بانڈنگ کو بہت باریکی سے بیان کیا گیا جہاں ایک روایتی باپ معاشرے کی فرسودہ روایات کی پرواہ کرتا ہے وہیں مشادی میں باپ بیٹی کی ہمت و حوصلہ کا سبب بنتا ہے، اسے نئی زندگی کی شروعات پر زور دیتا ہے۔ ویڈیو میں اداکارہ ماہرہ خان کے علاوہ بہروز سبزوری، ہما نواب، اسکندر رضوی، تانیہ حسین اور مصاب فضل مسری شامل ہیں۔
Discussion about this post