ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ (ڈبلیو ڈبلیو ای) کے سی ای اور ونس میک موہن نے سنگین جنسی ہراسانی کے الزامات کے تحت اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے کا اعلان کردیا ہے، انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ "جب میں 77 سال کی عمر کے قریب پہنچ رہا ہوں، مجھے لگتا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ میں ڈبلیو ڈبلیو ای کے چیئرمین اور سی ای او کی حیثیت سے ریٹائر ہو جاؤں”۔ انہوں نے مزید لکھا کہ سالوں کے دوران لوگوں کو خوشی، دنیا بھر میں سنسنی کھیل کے ذریعے لوگوں کو متاثر کرنے اور ہمیشہ ایک تفریح فراہم کرنا میرے لیے ایک اعزاز رہا ہے۔ میک موہن نے اپنے پیغام میں مداحوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا کہ میں دنیا بھر میں موجود اپنے پرستاروں کی بہت قدر کرتا ہوں کہ انہوں نے ہر ہفتے ڈبلیو ڈبلیو ای کے لیے محفلیں سجائی اور اتنے سالوں تک ہمارا ساتھ دیا۔
Vince McMahon has announced his retirement as Chairman and CEO of WWE. pic.twitter.com/3lRhZUy3Q8
— WWE on BT Sport (@btsportwwe) July 22, 2022
عالمی سطح پر ڈبلیو ڈبلیو ای کو پرموٹ کرنے والے میک موہن کا بیان اس وقت شامل آیا جب ڈبلیو ڈبلیو ای میں جنسی بدانتظامی کے بڑھتے ہوئے الزامات کے درمیان تحقیقات جاری ہے۔ جبکہ اس سے قبل ان پر ایک ملازم کے ساتھ جنسی تعلقات رکھنے اور معاملے کو خفیہ رکھنے کے لیے 3 ملین ڈالر دینے کا الزام عائد ہے۔
اس سلسلے میں وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ کے مطابق میک موہن نے گزشتہ 16 سالوں میں ڈبلیو ڈبلیو ای سے وابستہ 4 خواتین کے ساتھ جنسی تعلقات رکھنے اور مبینہ ہراسگی کے بارے میں خاموش رہنے کے لیے 12 ملین ڈالر سے زیادہ کی رقم ادا کی ہے، جس میں ایک سابق خاتون ریسلر بھی شامل ہے جس کا دعویٰ ہے کہ میک موہن نے انہیں جنسی تعلقات پر مجبور کیا۔
ونس میک موہن کی جگہ ان کی بیٹی سٹیفنی کو سی ای او اور چیئرمین نامزد کیا گیا ہے جبکہ شریک چیف ایگزیکٹو آفیس نک خان ہونگے۔
Discussion about this post