سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے 3 رکنی بینچ نے ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کی رولنگ کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ جس میں چیف جسٹس نے ڈپٹی اسپیکر کے وکیل عرفان قادر سے دریافت کیا کہ دوست مزاری نے کس حکم کی بنیاد پر رولنگ دی؟ عرفان قادر کا کہنا تھا کہ اُن کی رائے کے مطابق ڈپٹی اسپیکر نے سپریم کورٹ کی رولنگ کو درست سمجھا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالت اس موضوع پر 17 مئی کو فیصلہ دے چکی ہے اور بادی النظر میں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ اس فیصلے کے منافی ہے۔ سادہ سوال ہے کہ پارٹی سربراہ کی ہدایت چلنی ہے یا پارلیمانی سربراہ کی ہدایت چلنی ہے۔ اس موقع پر حمزہ شہباز کے وکیل منصور سرور کا کہنا تھا کہ انہیں درخواست کے قابل سماعت پر اعتراض ہے۔ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کےخلاف فیصلہ آیا تو پنجاب کے انتظامی امور متاثر ہوں گے۔
عدالت نے حکم دیا کہ رولنگ کا ریکارڈ پیش کیا جائے۔ صوبے کو ایسے نہیں چھوڑا جاسکتا۔ حمزہ شہباز کے بطور وزیر اعلیٰ اختیارات فی الحال معطل کیے جاتے ہیں لیکن وہ عبوری وزیراعلیٰ کے طور پر پیر تک کام کرتے رہیں گے۔ یاد رہے کہ جمعے کو حمزہ شہباز نے 179 اور پرویز الہیٰ نے 186 ووٹ حاصل کیے تھے۔ اسی دوران ڈپٹی اسپیکر نے چوہدری شجاعت حسین کے خط کو بنیاد بنا کر قاف لیگ کے 10 ووٹ مسترد کردیے تھے۔
Discussion about this post