تحریک انصاف نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائرکردیا ہے۔ تحریک انصاف کے قانونی امور کے ماہر بابر اعوان نے یہ ریفرنس جمع کرایا ہے۔ جس میں چیف الیکشن کمشنر پر یہ الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے جان بوجھ کر بد انتظامی کی اور یہ سلسلہ جاری ہے۔ تحریک انصاف کا موقف ہے کہ سکندر سلطان راجا اپنی پیشہ ورانہ آئینی ذمے داریوں کو بہتر طور پر ادا نہیں کررہے۔ اسی لیے انہیں اس عہدے سے فوری طور پرہٹایا جائے۔ پی ٹی آئی کا شکوہ یہ بھی ہے کہ جولائی میں پی ڈی ایم وفد نے راجا سلطان راجا سے ملاقات کی۔ جس کے بعد ہی انہوں نے تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنادیا۔ دوسری جانب سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنر پر سنگین الزام لگائے ہیں اور اگر ثبوت نہ دے سکی تو تاحیات نااہل ہوسکتی ہے۔
ان کے مطابق تحریک انصاف کو جوڈیشل کمیشن کے سامنے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ثبوت دینے ہوں گے۔ چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ سپریم کورٹ کے جج کے برابر ہے ، ان کے خلاف قومی یا صوبائی اسمبلیوں میں کوئی قرار داد پیش نہیں کی جاسکتی۔ کنور دلشاد کا مزید کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 631 اور الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 10 کے تحت چیف الیکشن کمشنر قانونی طور پر اس کے خلاف کارروائی کا حق رکھتا ہے، جس کے نتیجے میں اسمبلی کے تمام اراکین نااہل ہوسکتے ہیں اور 3 سال سزا بھی ہوسکتی ہے۔
تحریک انصاف کا الیکشن کمیشن کے خلاف احتجاج
تحریک انصاف آج ملک بھر میں چیف الیکشن کمشنر کے خلاف احتجاج کررہی ہے۔اس سلسلے میں سابق وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری ریاستی مشینری اور الیکشن کمیشن کی شر انگیزیوں کے باوجود پنجاب کے ضمنی انتخاب میں نون لیگ کی شکست کے بعد چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن نے موجودہ حکومت کے ساتھ مل کر تحریک انصاف کے خلاف ٹیکنیکل ناک آؤٹ کی سازش رچائی۔ عمران خان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ شام 6 بجے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کیخلاف پرامن احتجاج کیلئے ایف نائن پارک میں جمع ہوں۔ عمران خان کے مطابق وہ اس احتجاجی مظاہرین سے خطاب بھی کریں گے۔
Discussion about this post