ڈالرز جو جولائی کے اینڈ تک 250 روپے تک کو چھو کر آیا تھا، اب رواں ماہ دھیرے دھیرے واپس اپنے ٹریک پر آرہا ہے۔ روپے کی قدر بڑھ رہی ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ ڈالر کے ریٹ کو دھچکہ مل رہاہے۔ اب خوش خبری یہ ہے کہ 219 روپے میں ملنے والا ڈالر ستمبر تک اور نیچے آجائے گا کیونکہ معاشی میدان میں خوشخبریاں ہی خوش خبریاں ہیں۔
انٹر بینک میں آج 1 امریکی ڈالر 2 روپے 91 پیسےسستا ہو کر 219 روپے کا ہو گیا۔ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت 1 روپے کم ہو گئی جس کے بعد 1 امریکی ڈالر 217 روپے کا ہو گیا ہے۔ اوپن مارکیٹ میں صارف سے ڈالر کی خریداری کا بھاؤ 215 روپے ہے۔
واشنگٹن میں 24 اگست کو آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہورہا ہے، جس میں خوشی کی خبر یہ ملے گی کہ پاکستان کو ون پوائنٹ ٹو سے 7۔1 ارب ڈالر کی قسط کی فراہمی کی منظوری ہوجائے گی۔ اسی اعلان کو دیکھتے ہوئے چین کی طرف سے 4ارب 30کروڑ ڈالر اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں گارنٹی کے طوررکھ دیے گئے۔
معاشی بحرانوں سے نکالانے میں سعودی عرب‘ یو اے ای‘ قطراور کویت کی طرف سے بھی پاکستان کو موخر ادائیگی کے ساتھ کئی ارب ڈالر کا تیل مہیا کرنے کی گارنٹی دی گئی ہے۔ اب اس ساری صورتحال کا فائدہ یہ ہوگا کہ پاکستانی روپے کی قدر بڑھے گی اور وہ مضبوط ہوگا، معاشی تجزیہ کار کہتے ہیں کہ 30 ستمبر تک ڈالر کم و بیش 200 روپے میں ملنا شروع ہوجائے گا، صرف ڈالر ہی نہیں دیگر غیر ملکی کرنسی کا ریٹ بھی نیچے پہنچ جائے گا۔
اب جو یہ سوچے بیٹھے ہیں کہ ڈالرز کے ریٹ پھر سے بڑھ جائیں اور وہ ڈالرز دبا کر بیٹھے ہیں ان کے لیے بری خبر یہ ہے کہ جب پاکستانی روپے ہوگا تگڑا تو ڈالر کے نخرے بھی کم ہوں گے تو ایسے میں ڈالرز کا خزانہ تجوریاں میں بھرنے والے بے چارے گھاٹے کا سودا کرے بیٹھے ہوں گے ۔
Discussion about this post