پیر کو سابق وزیراعظم عمران خان نے فریحہ ادریس کو ٹی وی انٹرویو دیتے ہوئے یہ انکشاف کیا تھا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ شہباز گل کو جیل میں برہنہ کرکے بری طرح تشدد کیا گیا۔ اپنے چیف آف اسٹاف شہباز گل پر ہونے والے اس مبینہ ظلم کے بعد یہی موضوع آج زیرگردش رہا۔ پنجاب کے وزیرداخلہ ہاشم ڈوگر کے سامنے جب یہ سوال رکھا گیا تو انہوں نے عمران خان کے دعویٰ کی نفی کردی۔ اُن کا کہنا تھا کہ شہباز گل تو کیا کسی اور قیدی پر بھی کوئی انگلی تک نہیں اٹھاسکتا۔ شہباز گل کو برہنہ تشدد کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ صوبائی وزیر داخلہ کہتے تھے کہ عمران خان سے مل کر ساری صورتحال بتائیں گےکہ وہ بالکل درست ہیں۔
پی ٹی آئی کے ہی وزیر داخلہ پنجاب نے شہباز گل پر تشدد کی تردید کردی، عمران خان نے گل کو برہنہ کرکے تشدد کا الزام لگایا تھا۔ #ImranKhan #ShehbazGill #HashimDogar #PunjabPolice #Islamaba pic.twitter.com/pUmKpqqR9U
— Taar.TV (@taar_tv) August 16, 2022
دوسری جانب اسلام آباد کی مقامی عدالت نے شہباز گل کے مزید جسمانی ریمانڈ کی اپیل پر سماعت بدھ تک کے لیے ملتوی کردی ہے۔ اُدھر شہباز گل کے معاملے غفلت اور لاپرواہی برتنے پر اڈیالہ جیل کے 2 افسران کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل اڈیالہ جیل اور سپرنٹنڈنٹ چوہدری اصغر گجر اب عہدوں پر نہیں رہے۔ وزیر قانون پنجاب راجا بشارت نے ڈی آئی جی اڈیالہ جیل اور سپرنٹنڈنٹ کو عہدوں سے ہٹانے کی تصدیق کی۔
Discussion about this post