پہلی نظر میں آپ اس تصویر کو دیکھیں گے تو محسوس یہی ہوگا کہ پورا گھرانہ موجود ہے اور کسی رنگین اور یادگار لمحات کی تصویر اترائی گئی ہےکیونکہ ہر ایک کا چہرہ خوشی سے دمک رہا ہے اور ہر کوئی مسکرا مسکرا کر پوز دے رہا ہے لیکن بغور دیکھنے پر آپ کو شیشے کے فریزر میں ایک میت بھی نظر آجائے گی ۔ یعنی یہ کسی کی آخری رسومات کے موقع پر لی جانے والی تصویر ہے۔ دراصل یہ تصویر بھارتی ریاست کیرالہ کے ٹاؤن مالاپلے کے ایک گھرانے کی ہے۔ شیشے سے مزین تابوت میں لیٹی ہوئی 95 برس کی مریماں کی ہے۔ جو چند دن پہلے اس دنیا سے رخصت ہوئیں۔ مریماں کی آخری رسومات اگلے دن ہونی تھیں لیکن اس سے پہلے پورے خاندان نے ان کے تابوت کے ساتھ یہ تصویر اتروائی اور فیملی واٹس ایپ گروپ میں شیئر کردی۔ اب ان کی بدقسمتی ہی ہے کہ یہ تصویر اس گروپ سے وائرل ہوگئی۔ جسے ریاستی وزیر تعلیم نے بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔ جنہوں نے یہ لکھا کہ موت زندگی کی آخری حقیقت ہے، خوشی سے جینے والوں کو مسکراہٹ کے ساتھ رخصت کرنے کا اپنا ہی الگ لطف ہے۔ بہرحال تصویر وائرل ہوئی تو جہاں کچھ نے اس ادا کو پسند کیا وہیں مریماں کے گھر والوں کو تنقید کے کٹہرے میں بھی کھڑا کیا گیا۔
تصویر میں موجود مریماں کی بیٹوں ، بیٹیوں ، داماد، بہوؤں پوتے پوتیوں اور نواسے نواسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ جس پر ہر کوئی اپنی طرف سے صفائیاں دینے میں لگا ہوا ہے۔ کسی کا کہنا ہے کہ مریماں سال بھر سے بیمار تھیں اور اب چاہتے ہیں کہ آخری رسومات سے پہلے انہیں خوشی خوشی الوداع کہیں۔
Discussion about this post