چند دن قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی۔ جوپشاور کے 4 سال کے بچے احمد مصطفیٰ کی تھی۔ جس میں وہ اپنا گلاک لے کر سیلاب زدگان کے لیے لگائے گئے امدادی کیمپ پہنچتا اور یہ ساری رقم عطیہ کردیتا ہے۔ ایسے میں اُس سے دریافت کیا جاتا ہے کہ وہ یہ رقم کیوں جمع کررہا تھا تو احمد کا جواب ہوتا ہے کہ وہ عمرے کی خواہش دل میں رکھتا تھا اور پاکٹ منی سے کچھ رقم بچا کر جمع کررہا تھا۔ سوشل میڈیا پر احمد مصطفیٰ کے اس جذبے اور ایثار کی ہر جانب واہ واہ ہوئی اور یہاں تک کہ پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے بھی احمد مصطفیٰ کے اس کارخیر کو سراہا اور اعلان کیا کہ وہ سعودی سفارت خانہ احمد مصطفیٰ کو خصوصی طور پر عمرہ کرائے گا۔
آج اسلام آباد میں سعودی سفیر سے احمد مصطفیٰ ان کے والد اور بھائی کی ملاقات بھی ہوئی ۔ سفیر سفیر نواف بن سعید المالکی نے احمد مصطفیٰ کی جذبے کی تعریف کی۔ اس موقع پر احمد کے والد نے پاک سعودی برادرانہ تعلقات کو سراہتےہوئے ہر وقت اور ہر آزمائش میں پاکستان اور اہلیان پاکستان کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑے رہنےپر مملکت سعودی عرب،اسلام آباد میں متعین سعودی سفیر اورسعودی سفارت خانے کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
Discussion about this post