ایشیا کپ کے اہم میچ میں پاکستانی بلے باز آصف علی اور افغان بالرفرید خان کے درمیان اُس وقت گرما گرمی ہوئی، جب آصف علی نے چھکا مارا لیکن پھر وہ اگلی ہی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ اس موقع پر فرید خان نے آصف علی کو باقاعدہ للکارتے ہوئے سخت جملے ادا کیے، جس کے جواب میں آصف علی نے اپنا بلا اس انداز سے اٹھایا کہ جیسے وہ انہیں ماریں گے۔ اس دوران افغان کھلاڑی بیچ بچاؤ کرانے پہنچے لیکن ان میں سے ایک بالر نے آصف علی کو ہلکا سا دھکا بھی دیا۔ جس پر آصف علی اور غصے میں آگئے۔ بہرحال نسیم شاہ نے آخری اوور کی ابتدائی 2 گیندوں پر چھکا مار کر افغان ٹیم کے چھکے چھڑادیے۔ میچ کے بعد ریفری نے دونوں کھلاڑیوں کو بلایا اور امکان یہی ہے کہ آصف اور فرید کو سخت سزا کا سامنا کرنا پڑے۔ ۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے قوانین کے مطابق اگر کوئی کھلاڑی مخالف کو اکسائے گا تووہ دراصل قصور وار ہوگا کیونکہ کھلاڑی کا عمل ردعمل ہوگا۔ ایک عام تاثر یہی ہے کہ آئی سی سی حسب روایت پاکستان کے خلاف ہی سزا فیصلہ کرے گا۔ میچ میں شکست کے بعد میدان میں موجود افغان تماشائی، پاکستانی پرستاروں پر بھی حملہ آور ہوئے، جس کی فوٹیج سوشل میڈیا پر گردش میں ہے۔ یہ سب کچھ اُس میچ میں ہواجہاں ابتدا سے پاکستان اور افغان کھلاڑی ایک دوسرے کے ساتھ دوستانہ ماحول میں میچ کھیل رہے تھے لیکن افغان بالر فریدخان کے غیر ضروری جارحانہ رویے نے کھیل کا سارا مزا کرکرا کردیا۔
سوشل میڈیا پر باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت بھارتی اور افغان پرستار اب مطالبہ کررہے ہیں کہ آصف علی پر پابندی لگائی جائے۔ ٹوئٹ کی ایک جیسی عبارت کو مختلف ناموں سے پوسٹ کیا جارہا ہے اور ان میں سے کچھ کا تعلق بھارت سے ہی ہے اور اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ بھارت پاکستان کی اس جیت کے بعد ایشیا کپ کے مقابلے سے آؤٹ ہوچکا ہے۔ آصف علی کی جان بوجھ کر وہ تصاویر پوسٹ کی جارہی ہیں، جس میں وہ فرید پر بلا اٹھائے ہوئے ہیں اور اس پہلو کو نظر انداز کرایا جارہا ہےکہ اس ساری بدمزدگی کی شروعات خود افغان بالر نے کی تھی۔
This bowler, who’s name is not even known my many cricket fans misbehaved first. He should be banned not Asif Ali.#BanAsifAli pic.twitter.com/0wZIs888SR
— Arqam (@arrqamm) September 8, 2022
پاکستانی سابق فاسٹ بالر شعیب اخترنے بھارتی اسپورٹس چینل ای ایس پی این کی اُس ٹوئٹرپوسٹ پر شدید برہمی دکھائی ہےجس میں آصف علی کی تصاویر لگا کر یہ تاثر دیا جارہا ہے جیسے وہی قصور وار ہیں۔ شعیب اختر نےا س عمل کو تنگ نظری اور یک طرفہ موقف کی تشہیر قرار دیاہے۔
Biased & one sided representation of the incident. We all know what happened there. Come on guys, you’re @ESPNcricinfo . https://t.co/7ACxqI7ite
— Shoaib Akhtar (@shoaib100mph) September 7, 2022
پاکستانی کھلاڑی آصف علی کے خلاف مورچہ بنانے والے ان کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بلے کو رائفل بنانے کی تصاویر بھی شئیر کررہے ہیں۔ بہرحال ” بین آصف علی” کا ہیش ٹیگ بنانے والوں میں بڑی تعداد بھارتیوں اور افغان تماشائیوں کی ہے۔ جو اس بات کا فراموش کیے بیٹھے ہیں کہ میدان میں جس طرح پاکستانی تماشائیوں پرحملے کیے وہ کیسی اسپورٹس مین اسپرٹ ہے۔ یاد رہے کہ عالمی کپ 2019 میں بھی افغان تماشائیوں نے شکست کے بعد پاکستانی تماشائیوں کو میدان کے اندر اور باہر تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
Discussion about this post