ویرات کوہلی نے جب نومبر 2019 میں انٹرنیشنل سنچری اسکور کی تھی تو خود ان کو اندازہ نہیں ہوگا کہ اب دوبارہ سےہیلمٹ اتار کر میدان کے چاروں طرف بلا لہرانے کا عمل کوئی 3 سال بعد کریں گے کیونکہ وہ مسلسل اس اعزاز سے محروم چلے آرہے تھے۔ کوہلی پر یہ تنقید بھی کی جارہی تھی کہ وہ اب پہلے والے کوہلی نہیں رہے یہاں تک کہ ان کو ٹیم سے باہر کرنے کی بازگشت بھی ہوئی۔ ایسے موقع پر خراب فارم کے باوجود پاکستانی کھلاڑیوں بالخصوص بابراعظم اور شاہین شاہ آفریدی نے کوہلی کی ہمت افزائی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ شاہین شاہ نے تو متحدہ عرب امارات میں ملاقات کرتے ہوئے برملا کہا کہ وہ ان کی فارم واپس آنے کی دعا کررہے ہیں۔ آج افغانستان کے خلاف غیر اہم میچ میں کوہلی بطور اوپنر میدان میں اترے تو انہوں نے ابتدا سے ہی افغان بالرز کی پٹائی جاری رکھی اور پھر انہوں نے صرف 53 گیندوں پر سنچری اسکور کی۔ ان میں 6 چھکے اور 12 چوکے بھی شامل تھے۔
کوہلی کی یہ انٹرنیشنل کرکٹ میں 71 ویں سنچری تھی۔ اس شاندار اننگ کے دوران کوہلی نے ٹی ٹوئنٹی میں 3500 رنز بھی مکمل کیے۔ وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے روہیت شرما کے بعد دوسرے کھلاڑی ہیں۔ یہی نہیں اس دھواں دھار اننگ کے دوران انہوں نے چھکے مارنے کی سنچری بھی مکمل کی۔ یاد رہے کہ کوہلی کو یہ سنچری بنانے کے لیے 1021 دن کا انتظار کرنا پڑا۔ کوہلی نے انٹرنیشنل کرکٹ میں سابق آسڑیلوی کپتان رکی پونٹنگ کی 71 ویں سنچری کا ریکارڈ برابر کیا ۔ کوہلی نے ناٹ آوٹ رہتے ہوئے 122 رنز اسکور کیے۔ جو ان کے کیرئیر کی بہترین ٹی ٹوئنٹی اننگ بھی ہے۔
Discussion about this post