سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کبھی بھی سیلاب نے اس قدر بربادی نہیں کی جتنی اس بار کی ہے۔ لاکھوں افراد سے کھلے آسمان تلے ہیں۔ اموات ہوچکی ہیں۔ کروڑوں افراد بے گھر ہیں اور تیار فصلیں تباہ ہوچکی ہیں۔ سیلاب کی وجہ سے مختلف بیماریاں پھیل رہی ہیں لیکن حالات پر قابو پانے کی پوری کوشش کررہے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کے مطابق موسمیاتی تبدیلی نے سیلاب، بادلوں کے پھٹنے اور موسلادھار بارش دی ہے۔ وقت آگیا ہے کہ تمام ممالک موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے کوئی موثر اور ٹھوس لایحہ عمل ترتیب دیں۔ افغانستان کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن پاکستان اور خطے میں امن کو یقینی بنائے گا۔ افغانستان کو نظر انداز کرنا بڑی غلطی ہوگی۔ انہوں نے اس بات پربھی زور دیا کہ دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے پاکستان نے بہت قربانیاں دی ہیں۔
Discussion about this post